یہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار ملک بھارت ہے پس ماندگی غربت جہالت سماجی ناانصافی عوام کو بنیادی سہولتوں کی کمی اور انتہا پسندی نے یہاں سے گندگی نکلنا بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ زیادتی کی خبریں مسلسل آتی رہی ہیں ہیں خبروں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ہے بی جے پی کی حکومت کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کے بعد اگلے دو مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے ہے نعرہ لگانے والے سیاستدان اندر سے کٹر اور انتہا پسند ہے ہے میں نے مودی سرکار کی سرپرستی حاصل ہے ہے ہے شمس تبریز نہ میں 24 سالہ نوجوان کو جھاڑ کھنڈ کے علاقے میں ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں کون سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ جاں بحق ہوگیا یا اس نوجوان ان نوجوانوں دیوتاؤں کی جے جے کے نعرے لگانے پر مجبور کر گدھے کے گلے میں آخری دن کرنے کے بعد بھی اس کی جان بچی آباد غازی آباد کے اس منظر نے بھی انسانیت کا سر شرم سے جھکا دیا یا عثمان یا سیکولرزم کا نعرہ لگانے والے اکثر بھارتی سیاستدان کٹر اور انتہا پسند ہے جناب وہ سرکار جنہیں سرکار کی سرپرستی حاصل ہے ہے شمس تبریز نہ میں 24 سالہ جوان ہے جڑ کے علاقے میں نشانہ بنایا کیا جس سے وہاں ہو گیا جو ان کو ان کی جے کے نعرے لگانے پر بھی مجبور کیا گیا تاہم ایسا کرنے کے بعد بھی اس کی جانب جی آسرا غازی آباد کے اس منظر نے بھی انسانیت کا سر شرم سے جھکا دیا جس میں کیا بھارت میں اقلیتوں کے لیے مذہبی آزادی بھی خواب ہے اور پولیس اس دوران خاموش تماشائی بنی رہی اور مسلمانوں کے خلاف مقدمہ درج ہوا بھارت میں ایسا کب تک ہوتا رہے گا مسلمانوں کو جینے کا حق ملےگا اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں اور ادارے ایسے مظالم کا نوٹس لیں گے بھارت کے عوام نے جو غربت کے خاتمے کے لیے بی جے پی کو ووٹ دیئے تھے بی جے پی اور نریندر مودی کی یہ پہلی سیر بھارت کو مزید خراب کرنے کا باعث بن رہی ہے جو بھارتی سالمیت کے لیے بھی خطرہ ہےعثمان ترانہ غازی آباد کے سمندر میں بھی انسانیت کا سر شرم سے جھکا دیا جس میں ہندو انتہا پسندوں نے