قاہرہ (خبر ایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک)سابق مصری صدر محمد مرسی کو منگل کی علی الصبح سپرد خاک کر دیا گیا۔ طرہ جیل کے اسپتال میں انہیں غسل دیا گیا اور ان کی نماز جنازہ طرہ جیل کی مسجد میں ہی ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے اور سیکورٹی کی آڑ میں مصری فوج اور پولیس نے عام شہریوں کو نماز جنازہ میں شرکت سے روک دیا،آخری رسومات میں صر ف سابق صدر کے اہل خانہ کو شرکت کی اجازت دی گئی ،آبائی قبرستان میں دفن کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی ، جس کے بعد انہیں نصر شہر کے قبرستان میںسابق مرشد عام محمد مہدی عاکف کے پہلو میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ مرسی کی ہلاکت کے بعد وزارت داخلہ نے ملک بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے ۔
ان کی نماز جنازہ میں عام افراد کو شرکت کی اجازت نہیں دی گئی تھی تاہم پاکستان، ترکی، ملائیشیا، نائجیریا سمیت پوری دنیا میں ان کی غائبانہ نماز جنازہ کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے۔ پشاور میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے غائبانہ نماز جنازہ پڑھایاعوام کی کثیر تعداد اس موقع پر موجود تھی۔ جنازہ کے بعد امیر جماعت اسلامی نے مختصر خطاب بھی کیا۔ کراچی میں نماز جنازہ کی امامت محمد حسین محنتی نے کی، سید منور حسین ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کراچی کے علاوہ پاکستان کے بڑے شہروں لاہور، فیصل آباد کوئٹہ، اسلام آباد میں بھی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جبکہ حیدرآباد سمیت سندھ کے چھوٹے بڑے شہروں میں بھی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں عوام کی بڑی تعداد شریک تھی۔