جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کے جنوب میں واقع سمندر کے کنارے آباد شہر کاما کورا میں تانبے سے بنا یہ عظیم الشان مجسمہ مہاتما بدھ کا ہے اسے دیکھنے ہر سال لاکھوں سیاح آتے ہیں
سر سبز پہاڑوں سے گھرے ساحلی شہر میں گزشتہ سال دو کروڑ سیاح آئے تھے تاہم اب یہاں آنے والے اپنی مرضی سے سڑکوں پر کھا بی نہیں سکیں گے کاماکورا شہر میں حکومت نے سیاحتی مقامات پر چلتے پھرتے ہوئے کھانے پر پابندی عائد کر دی ہے یعنی اب کوئی جاپانی یا غیر جاپانی بھی مٹر گشت کرتے ہوئے سڑکوں پر اپنی مرضی سے کھا بی نہیں سکے گا
یہ شہر خوبصورتی اور صفائی ستھرائی میں اپنی مثال آپ ہے اب اس شہر میں گھومتے پھرتے برگر یارول کھا نے یا جوس اور کوئی مشروب پینے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے
کاماکورا آنے والی خاتون سیاح کا کہنا ہے کہ دور دراز سے آکر سمندر کے کنارے شہر میں ایسی پابندی سے مشکل پیش آئے گی تاہم یہ اچھا فیصلہ ہے اب آزادی سے بھر کر کھانا شہر میں آسان نہیں رہے گا
سڑک پر اسٹال لگا کر کھانے پینے کی اشیاء بیچنے والے اس جاپانی کا کہنا ہے اس پابندی سے اس کے کاروبار پر منفی اثر پڑے گا ۔ اس جاپانی کو اپنی آمدنی میں کمی کا بھی خدشہ ہے
٭شہر کے بلدیاتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ پابندی اچھے آداب کو فروغ دینے کے لئے لگائی گئی ہے تاکہ دنیا بھر کو ہمارے تہذیب یافتہ ہونے کا پیغام جائے۔ ہمارے شہر میں بےشمار صحیح کھانے پینے کی اشیاء کے ڈبے رہبر بوتلیں اور دوسری اشیا سمندر کے کنارے بھی پھینک دیتے تھے جس سے نہ صرف آلودگی میں اضافہ ہو رہا تھا تھا بلکہ شہر کا روشن چہرہ بھی دھندلانے لگا تھا٭
اس پابندی کو عام اور اس کی تشہیر کے لیے جاپانی چینی انگریزی اور کوریائی زبان میں جگہ جگہ بورڈ اور ہورڈنگز لگائے گئے ہیں تاکہ آنے والے سیاحوں کو اس سے متعلق معلومات مل سکے