وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب کی جانب سے دی گئی افطاری پارٹی کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ جاری ہے اور کچھ دنوں کے بعد عید ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تو پہلے سے ہی بتا دیا گیا کہ اس سال 5 جون کو عید الفطر ہوگی اس لیے میں آپ سب کو پیشگی عید کی مبارک باد دیتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو عید کے لیے چاند کا انتظار کیا جاتا تھا مگر اس سال چاند کا انتظار کیے بغیر ہی بتادیا گیا ہے کہ 5 جون کو عید ہوگی اس لیے میں اپنی طرف سے اور حکومت سندھ کی طرف سے پورے پاکستان اور خاص کر کے سندھ کے لوگوں کو دل کی گہرائیوں سے عید کی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید ظاہر کرتا ہوں کہ عید کے بعد اجلاسوں کا سلسلہ شروع ہوگا کیونکہ وفاقی اور صوبائی بجٹ آنے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وفاق کا مجھے نہیں معلوم ، وہ اپنے پروگرام خود چلا رہے ہیں مگر اس سلسلے میں ہماری کوشش ہو گی کہ بجٹ میں عوام کے ریلیف کے لیے کچھ اسکیمیں تجویز کی جائیں اور اس سلسلے بلاول بھٹو زرداری صاحب خود ہماری رہنمائی کررہے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنے منشور پر عملدرآمد کرتے ہوئے خاص طورپر صوبہ سندھ میں ایسا بجٹ پیش لانے کی کوشش کررہے ہیں جو عوام دوست ہو اور اس سے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں میسر آسکیں ۔ پولیس اصلاحات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اگر گورنر سندھ نے اس پر توسیع نہیں دی تو یہ اُن کا آئینی حق ہے مجھے تو اس بات کا علم ہی نہیں اور اگر میڈیا پر آگیا ہے تو یہ ایک اچھی بات ہے ۔ گورنر کو یہ اختیار نہیں کہ وہ بل کو مسترد کریں البتہ نظر ثانی کے لیے بل کو دوبارہ اسمبلی میں بھیجا ہوگا، جس پر کابینہ اور اسمبلی دوبارہ مشاورت کرے گی اور ہم بھی آئینی طریقے سے جواب دیں گے۔ ورلڈ کپ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اللہ پاک کرے کہ پاکستان ورلڈ کپ جیتے اور میں پاکستان کی کامیابی کے لیے دعاگو ہوں ، ہوسکتا ہے ورلڈ کپ کی کامیابی سے قوم کی مصیبتوں میں کچھ کمی آئے۔