افغانستان میں صدارت کے امیدوار اورسویت یونین کے خلاف جہاد سے شہرت حاصل کرنے والے حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ ان کے طالبان کے ساتھ غیر رسمی مذاکرات ہوچکے ہیں۔ طالبان اور وہ ایک دوسرے کے خلاف نہ تو مخالفانہ بیان دیں گے نہ ہی ایک دوسرے کے مقابل صف آرا ہوں گے۔ یہ بات انہوں نے میڈیا کو انٹرویو میں کہی حکمت یار نے کہا کہ انہوں نے اپنی صدارتی مہم میں 2000 کلو میٹر کا سفر کیا، وہ افغانستان میں شمالی علاقوں میں بھی گئے ان کےانتخابی جلسوں میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی۔ تجزیہ نگاروں اور مبصرین کا کہنا ہے کہ گلبدین حکمتیار کو افغانستان میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور عوامی رجحانات اس بات کا پتہ دے رہے ہیں کہ افغانستان میں آئندہ صدارتی انتخابات کے لئے تیار ہونگے۔