ام ایمان
پہاڑوں کے بیٹے
(آخری قسط)
زبیر نے 15 فروری 1988ء کا وہ منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا جب روسی فوج کا آخری سپاہی دریائے آمو کا پُل...
پہاڑوں کے بیٹے
(بیسویں قسط)
روس چاہتا تھا کہ ایک معاہدے کے تحت اس کی فوجوں کی واپسی ہو اور نجیب حکومت کی سلامتی کی ضمانت دی جائے۔...
پہاڑوں کے بیٹے
(انیسویں قسط)
’’ہمارا رب ہمارے ساتھ ہے، مبارک ہو عبدالجبار! تمہارے زخم ٹھیک ہورہے ہیں‘‘۔ ڈاکٹر کی آواز میں جوش کی لرزش تھی اور آنکھوں...
پہاڑوں کے بیٹے
(اٹھارہویں قسط)
زبیر اُس دن چھائونی میں تھا جب زبردست دھماکوں کی آواز آئی تھی۔ سب لوگ اپنے اپنے کمروں سے نکل کر بھاگ رہے...
پہاڑوں کے بیٹے
(سترہویں قسط)
زبیر فیروز کو دیکھ کر سمجھ گیا کہ شاید اب ان کا کھیل ختم ہوگیا ہے۔ اس نے اشارے سے پوچھا ’’کیا بات...
پہاڑوں کے بیٹے
(سولہویں قسط)
روس اپنے بے پناہ دفاعی اخراجات اور اسلحہ کے ڈھیر لگانے کی پالیسی کے باعث انتہائی معاشی مشکلات کا شکار تھا۔ اس کے...