طیبہ سلیم
دل دریا
موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ حالات بھی تبدیل ہوچکے تھے۔ ظہیر کو نوکری ڈھونڈتے ہوئے آج تیسرا دن تھا۔ ہر جگہ اسے ناکامی...
مقصد یہ بھی یاد رہے
’’امی! مجھے اسی کلر کا اسکارف پہننا ہے، میری دوست کہتی ہے کہ تم پہ یہ کلر بہت اچھا لگتا ہے۔‘‘
’’فاطمہ! تم اپنی دوستوں...
مٹی کا قرض
ہوا کی سرسراہٹ پودوں کو جھومنے میں مجبور کررہی تھی۔ آج ٹھنڈی ہوا کے ساتھ دھوپ کی آمیزش بھی تھی۔ موسم کبھی ابر آلود...
صفائی
ہوا کچرے کو اِدھر اُدھر بکھیر رہی تھی۔ کسی کا کچرا کسی کی چھت پر اُڑ کر جا رہا تھا۔ ہوا آج کسی اور...
سراب
جیسے جیسے انسان ترقی کرتا جارہا ہے، ویسے ویسے تنہا ہوتا جارہا ہے۔ پہلے اس کے اردگرد لوگوں کا ہجوم ہوا کرتا تھا، اب...
روٹی (سچی کہانی)
تین دن گزر چکے تھے، لائن میں کھڑے رہ کر بھی آٹا نہیں مل رہا تھا۔ آج بھی گھر بغیر آٹے کے جانا پڑے...
عید کیسے منائیں؟
امی اس دفعہ ہم عید کیسے منائیں گے ؟ نہ ہم نانی اورماموں کے گھر جاسکتے ہیں پچھلے سال تو ہم نے ان کے...
سچی کہانی: اک دیا
’’بی بی جی! اللہ کے نام پر دے دو…سدا سکھی رہو۔ بچی کا صدقہ دے دو۔‘‘
فقیرنی کی آواز ناہید کی توجہ حاصل کرنے میں...
کم ظرف
’’آپ نے شائستہ کا لباس دیکھا، کتنا شاندار اور قیمتی لگ رہا تھا۔ سب کو بار بار بتارہی تھی کہ بوتیک سے خریدا ہے...
زمانے کی ٹھوکریں
’’ارے جاذبہ! ذرا برتن تو دھو لے‘کتنی دیر سے کہا ہوا ہے مجال ہے کہ سن لے۔ آواز نہیں آرہی، بہری ہوگئی ہے کیا؟‘‘...