صباحت منصور
غزالاں! تم تو واقف ہو۔۔۔
سنہری بال اور کنجی آنکھیں…سچ مچ جیسے کانچ کی گڑیا۔
’’گود میں لوگی اس کو؟‘‘ابو نے پوچھا تو میں نے جھٹ سے ہاں کردی۔
وہ میری...
کعبہ سے آنے والوں !
’’آہ کتنے ماہ و سال بیت گئے۔ پردیس میں آ کر بس میں پردیسی ہی ہوگئی۔ اب اپنوں سے ملوں گی…کیسا لگے گا…کیسے ملوں...
پھر یاد آئی
ریحانہ خالہ کی شادی تھی، شام کو ہی امی نے مہندی کا عرق نکالنے کے لیے چولہے پر گرم پانی کے درمیان برتن ڈھک...