قرۃ العین حیدر

47 مراسلات 0 تبصرے

آخرب شب کے ہم سفر

پادری بنرجی حیران پریشان بیٹھے رہے۔ مس ایلس بارلو کے نام خط قالین پر گر پڑا تھا۔ اُسے اُٹھا کر دوبارہ جیب میں رکھا...

آخر شب کے ہم سفر

اور یہ واقعہ ہے کہ آیا کی اس عجیب و غریب بات کے بعد لاشعوری طور پر میں نے اطمینان کا سانس لیا تھا...

آخرشب کے ہم سفر

مسلم دور… ساری مسلم پیریڈ کی تاریخ اس حقیقت کی گواہ ہے کہ سارے مسلمان بادشاہ خود کو فخریہ غازی کہتے تھے اور بت...

آخرشب کے ہم سفر

پھر ہم اپنے نام رکھتے ہیں۔ ایڈورڈ، جیمز، چارلس، ٹامس، خاندانی نام بارلو، جو ہمیں ایک پرانے دھندلکے سے جا ملاتا ہے اور جس...

آخر شب کے ہم سفر

برابر کی تصویر میں گرینڈ ما بیٹھی ہیں۔ اونچا سا جوڑا باندھے۔ درشت چہرہ۔ سیاہ گائون۔ ہندوستان میں برطانوی سوسائٹی کی ایک فراموش شدہ...

آخر شب کے ہم سفر

صاحب عبدالغفور نے اندر اکر کہا۔ چارلس بار لو نے کتاب پر سے سر اٹھایا۔ عبدالغفور نے تازہ اخباروں کا پلندہ قریب کی میز...

آخر شب کے ہم سفر

وہ خاموش رہا۔ سرچ لائٹ دریا پر روشنی کا ایک اور دریا بہا رہی تھی۔ ’’آپ کتنے دن رہیں گے؟‘‘۔ ’’پتہ نہیں۔ جتنے دن بھی لگ...

آخر شب کے ہم سفر

(23) گنگا اور برہمپُتر ڈیک چیر پر ذرا آگے جھکا ہوا نوجوان مضطرب سرگوشی میں کہہ رہا تھا…’’ہم نے روپوشی سے باہر آنے کے بعد تم...

آخر شب کے ہم سفر

’’کیا بات ہے؟‘‘ ’’بھوک بالکل ہے ہی نہیں پاپا۔ یونی ورسٹی کینٹین میں بہت سے سموسے کھالئے تھے‘‘۔ ’’سارے ملک میں ان بدمعاشوں نے آگ لگا...

آخر شب کے ہم سفر

(۲۱) اگست اندولت ور پیپلز دار آشاڑھ۔ بھادرد۔ ۱۳۴۸ء کال کے گھٹا ٹوپ اندھیارے میں مناظر غیر مرئی تصاویر کی طرح روشن رہیں گے۔ کیونکہ ہر منظر (۱)...
پرنٹ ورژن
Friday magazine