قرۃ العین حیدر

55 مراسلات 0 تبصرے

آخر شب کے ہم سفر

’’او… مانجھی رے، بھائی اب ہاتھ تھک گئے۔ کشتی کھینے کی اب سکت نہیں۔ میں نے دریا کے مخالف سمت بھی چپو چلائے، پَر...

آخر شب کے ہم سفر

’’اس وقت کہاں جارہی ہو…؟‘‘ ’’گھر… عظیم پورہ‘‘۔ ’’تم شادی کے لیے یہاں ارجمند منزل میں نہیں ٹھیری ہو…؟‘‘ ’’ہرگز نہیں۔ امی آگئی ہیں۔ وہی ان لوگوں...

آخر شب کے ہم سفر

(36) پائلٹ آفیسر اکمل مرشد زادہ لائوڈ اسپیکر پر دہرایا جارہا تھا ’’مسز دیپالی سین۔ وی آئی پی لائونج میں آپ کا انتظار کیا جارہا ہے۔...

آخر شب کے ہم سفر

یاسمین پر پھر بیزاری کا دورہ پڑا۔ اس نے سوئی اٹھائی۔ ریکارڈ پلٹا۔ کماری دیپالی سرکار کا دوسرا بھجن۔ سوئی پھر وسط پر پڑی۔...

آخر شب کے ہم سفر

’’کاش میں اسے سمجھا سکتی کہ اس کا سامنا کرنے کی مجھے ہمت کیوں نہ پڑتی تھی۔ شاید اسے بھی تھوڑا بہت اندازہ ہوگیا...

آخر شب کے ہم سفر

’’سوری دیپالی دی‘‘۔ یاسمین نے کہا ۔واقعی میں بہت مسرور ہوں۔ ساری دنیا اب میرے قدموں میں ہے۔ کایاب کریر۔ اَن گنت مداح۔ گلیمر،...

آخر شب کے ہم سفر

(32) کمل اور اکمل اکتوبر۳۴ء۔ تیسرا پہر۔ ارجمند منزل کا پچھلا برآمدہ۔ جہاں آراء، روزی، یاسمین، انجم آراء اور اختر آراء بڑے تخت پر بیٹھی ہیں۔...

آخرشب کے ہم سفر

ادھر دیناج پور سے عقد کی تاریخ جلد طے کرنے کے تقاضے آرہے تھے۔ اور بیگم قمرالزماں کے اختلاج قلب میں زیادتی ہوتی جارہی...

آخرشب کے ہم سفر

’’رات بھر مجھے فکر کے مارے نیند نہیں آئی۔ مجھے افسوس ہے کہ میں نے آپ کو یہ صدمہ پہنچایا‘‘۔ ’’میں زندگی میں بڑے سے...

آخر شب کے ہم سفر

ڈاکٹر سرکار کے ایک مریض متراؔ بابو سرپری توش رائے کے موکّل تھے۔ اور اکثر مطب آتے رہتے تھے زیادہ تر اڈے کی خاطر۔...
پرنٹ ورژن
Friday magazine