قرۃ العین حیدر

47 مراسلات 0 تبصرے

آخرشب کے ہم سفر

’’رات بھر مجھے فکر کے مارے نیند نہیں آئی۔ مجھے افسوس ہے کہ میں نے آپ کو یہ صدمہ پہنچایا‘‘۔ ’’میں زندگی میں بڑے سے...

آخر شب کے ہم سفر

ڈاکٹر سرکار کے ایک مریض متراؔ بابو سرپری توش رائے کے موکّل تھے۔ اور اکثر مطب آتے رہتے تھے زیادہ تر اڈے کی خاطر۔...

آخرشب کے ہم سفر

شام کو ہم تینوں برآمدے میں بیٹھے چائے پی رہے تھے۔ بسنت نے مجھ سے کہا۔ کل روانگی ہے۔ سامان باندھ لو (میرے پاس...

آخر شب کے ہم سفر

’’اب واقعی چلوں۔ ورنہ ٹرین چھوٹ جائے گی۔ دیکھو میں ادما سے کہے جارہا ہوں کہ وہ میری غیر موجودگی میں تمہاری دیکھ بھال...

آخر شب کے ہم سفر

’’او ہلو… ہلو جہاں آرا ‘‘۔ اس نے بڑے اطمینان سے کہا۔ ’’آداب رونو بھائی‘‘۔ کوئی بھونچال نہیں آیا۔ زمین نہیں ہلی۔ قیامت نہیں آئی۔ وہ...

آخر شب کے ہم سفر

’’نہیں، میں جتنا چاہتا ہوں، اس کی تعلیم کا انتظام ہوجائے۔ مگر رابعہ امی کے انتقال کے بعد گھر سنبھالنے میں جُٹ گئی۔ اگر...

آخر شب کے ہم سفر

’’ماموں جان کو واقعی مجھ سے محبت تھی۔ لیکن میری ذہانت وغیرہ کے علاوہ ماموں جان میرا اتنا خیال رکھتے تھے اس کی غالباً...

آخر شب کے ہم سفر

قسط:41 ’’ادما چپ چاپ انڈا کھانے میں مصروف رہیں۔ ’’لو۔ اب تم خفا ہوگئیں۔ یہ کیا مصیبت ہے یار‘‘۔ پھر اس نے دفعتاً بڑی گمبھیر آواز...

آخر شب کے ہم سفر

پادری نے بے یقینی سے اقرار میں سر ہلایا۔ نواب نے نیچے اُتر کر بیوک کا دروازہ کھولا۔ پادری اور ڈاکٹر پیچھے بیٹھ گئے۔...

آخر شب کے ہم سفر

’’تب بگولے میں سے خداوند عالم نے ایوبؑ کو جواب دیا…‘‘ پادری نے بائبل بند کردی، چارلس کرسی کی پشت سے سر ٹکائے آنکھیں بند...
پرنٹ ورژن
Friday magazine