نسیم حجازی

125 مراسلات 0 تبصرے

قیصروکسریٰ قسط(52)

لڑائی کے میدان میں سین کی نگاہیں ہمیشہ اُسے کسی ایسے مقام پر تلاش کرتی تھیں جہاں دشمن کا دبائو سب سے زیادہ ہوتا...

قیصرو کسریٰ قسط(51)

فسطینہ کی آنکھوں میں اچانک آنسو امڈ آئے اور اُس نے گھٹی ہوئی آواز میں کہا۔ ’’نہیں‘ نہیں، ایسا نہ کہیے مجھے یقین ہے...

قیصرو کسریٰ قسط(50)

نوکر گھوڑے کو اصطبل کے اندر لے گیا اور فسطینہ نے عاصم کی طرف متوجہ ہو کر کہا۔ ’’ابا جان! بہت تھکے ہوئے تھے...

قیصرو کسریٰ قسط(49)

’’اس مرتبہ میں نے انہیں صلح کا مشورہ دینے کی حماقت نہیں کی۔ بلکہ اس بات پر زور دیا کہ ہمیں یروشلم پر چڑھائی...

قیصروکسریٰ قسط(48)

عاصم نے کہا۔ ’’میں یہ ماننے کے لیے تیار ہوں کہا اگر فوکاس، شہنشاہ موریس کو قتل کرکے بازنطینی سلطنت پر قبضہ نہ کرتا...

قیصروکسریٰ قسط (46)

شراب کے نشے میں اُن کے پائوں لڑکھڑا رہے تھے۔ سب سے اگلے آدمی نے یوسیبیا کی گردن پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی...

قیصرو کسریٰ قسط(44)

باقی راستے، کسی پریشانی کا سامنا کیے بغیر عاصم اور اُس کے ساتھیوں نے ایک رات دمشق سے دس کوس کے فاصلے پر ایک...

قیصرو کسریٰ قسط (43)

ایرانیوں کی فتح کے بعد انطاکیہ کے رومی گورنر کا محل شہنشاہ ایران کی قیام گاہ بن چکا تھا۔ ایک دن پرویز محل کے...

قیصرو کسریٰقسط(42)

عاصم اپنے قیدی کے گلے کا رسّا پکڑ کر چل دیا۔ اُس کا رُخ ٹیلے کی اُس نشیب کی طرف تھا جہاں یہ لوگ...

قیصرو کسریٰ قسط(41)

’’وہ دیر تک ٹکٹکی باندھے دیکھتی رہیں، بالآخر یوسیبیا نے کہا۔ ’’فسطینہ! اگر وہ نہ آیا تو ہم بھوکے اور پیاسے گھوڑوں پر زیادہ...
پرنٹ ورژن
Friday magazine