نسیم حجازی
قیصروکسریٰقسط(40)
شامی افسر بظاہر مطمئن ہوچکا تھا لیکن عاصم کا دل گواہی دے رہا تھا کہ اُس کے شبہات دُور نہیں ہوئے۔
سرائے کے مالک نے...
قیصرو کسریٰ قسط(39)
طلوع آفتاب کے ایک ساعت بعد ایک سنگلاخ زمین پر عاصم اور اُس کے ساتھی سفر کررہے تھے۔ اُن کے بائیں ہاتھ چھوٹی چھوٹی...
قیصرو کسریٰ قسط (38)
میں نے کہا۔ ’’بشپ آج صبح چند راہبوں کے ساتھ ہمارے پاس آیا تھا اور اس نے میری بیٹی کو رہبانیت اختیار کرنے کا...
قیصرو کسریٰ قسط (37)
میرے والد بڑھاپے میں ملازمت سے سبکدوش ہو کر دمشق اپنے گھر آگئے تھے۔ اور میں نے انہیں کئی سال سے نہیں دیکھا تھا۔قسطینہ...
قیصروکسریٰ قسط (36)
فسطینہ نے کہا۔ ’’آپ ہماری خاطر اپنی زندگی خطرے میں ڈالنا قبول کرلیتے؟‘‘
عاصم نے جواب دیا۔ ’’آپ کو میرے متعلق یہ غلط فہمی نہیں...
قیصرو کسریٰ قسط (35)
لڑکے نے اپنے باپ کی طرف دیکھا اور اُس کا اشارہ پا کر عاصم کے ہاتھ سے سکہ لے لیا۔ عاصم دوبارہ گھوڑے پر...
قیصروکسریٰ قسط (34)
لڑکی نے ماں کی طرف متوجہ ہونے کے بجائے تھکی ہوئی نگاہوں سے عاصم کی طرف دیکھا اور کہنے لگی۔ ’’اگر وہ ہمیں پکڑ...
قیصر و کسریٰ قسط (33)
عاصم فرمس کے ساتھ چل دیا اور تھوڑی دیر بعد وہ اُس کے سکونتی مکان کے ایک چھوٹے سے کمرے میں داخل ہوا۔ فرمس...
قیصروکسریٰ قسط (32)
فرمس نے کہا۔ ’’میں یروشلم کے حاکم کو اچھی طرح جانتا ہوں اور مجھے ڈر ہے کہ اگر وہ آپ کا اِس حد تک...
قیصر وکسریٰ قسط (31)
’’تم مجھے اپنی سرگزشت سنا سکتے ہو؟‘‘
وطن سے نکلنے کے بعد یہ پہلا انسان تھا جو عاصم کو اپنے دل کا بوجھ ہلکا کرنے...