مشکل یا آسان

58

خوش رہنا، خوشی کو محسوس کرنا، خوش ہونا… یہ شاید دنیا کا مشکل ترین کام بھی ہے اور اگر سمجھا جائے تو دنیا کا سب سے آسان کام بھی۔ بسا اوقات ایک کروڑپتی قیمتی گاڑی خریدنے پر اتنا خوش نہیں ہوتا جتنا کہ ایک متوسط طبقے کا فرد سستی سی کار خریدنے پر خوش ہوتا ہے۔ یہ خوش ہونا، خوشیاں خریدنا… اس کا تعلق صرف پیسے سے نہیں ہوتا، بعض اوقات چھوٹی چھوٹی چیزیں انسان کو خوش کردیتی ہیں اور ایک لمحے کو اس فرد کو محسوس ہوتا ہے کہ وہ دنیا کا سب سے خوش قسمت انسان ہے۔

ایسے ہی کچھ ذکر اِس معاشرے میں رہنے والی اُن خواتین کا، جنہوں نے خوشیوں کو محسوس کرنا سیکھا۔ ایک خاتون کہنے لگیں کہ ان کی ذمہ داری اسکول سے بچوں کو گھر لانے کی تھی اور آنے کے بعد اپنے شوہر کو میسج کرنا ہوتا تھا کہ ہم گھر آگئے ہیں، جس کے جواب میں وہ انہیں دل کا اسٹیکر بھیجتے۔ اب ایک دن وہ خود اپنے شوہر کے ساتھ بچوں کو گھر لے کر آئیں اور دوبارہ میسج کردیا تو شوہر نامدار جھنجھلائے کہ ’’اب کیوں کیا؟‘‘ تو کہنے لگیں ’’وہ دل چاہیے تھا‘‘، کہ اس ایک اسٹیکر سے ان خاتون کا دن کا باقی حصہ اچھا گزر جاتا اور وہ اسی پر خوش ہوتی رہتیں۔
اسی طرح ایک اور خاتون کہنے لگیں کہ جب میں برتن دھو لیتی ہوں، باورچی خانہ صاف کرلیتی ہوں تو اندر سے مجھے اتنی زیادہ خوشی ہوتی ہے کہ بنا کسی نوکر کے یہ ذمہ داری اچھ طرح سے نبھا لی۔

اسی طرح ایک خاتون نے کہا کہ ان کی سالگرہ کا دن تھا، بچے انہیں گھر سے باہر لے گئے کہ آپ ہمارے ساتھ چلیں۔ وہ سمجھ تو گئیں کہ کچھ نہ کچھ حیران (سرپرا

ئز) کرنے کا ارادہ ہے، وہ سوچنے لگیں شاید کہیں پارک لے جارہے ہیں یا کیک خریدنے کا ارادہ ہے، یا پھر مٹھائی لیں گے بچے۔ لیکن جب وہ انہیں گولے گنڈے کی دکان پر لے کر گئے اور گولا گنڈا دلایا تو وہ بے حد خوش ہوئیں اور ان کی خوشی الفاظ میں بیان کرنا مشکل کہ انہیں گولا گنڈا بے حد پسند تھا۔ اسی طرح ایک اور خاتون کہنے لگیں کہ ایک دن ان کا اپنے ہاتھ کا بنا کچھ کھانے کا دل نہیں کررہا تھا اور پڑوسن نے بریانی بھیج دی۔ بس پھر تو وہ خوشی سے پھولے نہ سمائیں اس بریانی کے ملنے پر۔

اسی طرح ایک خاتونِ خانہ کا کہنا تھا کہ بچوں کے ٹیسٹ اور امتحان سے وہ تھک چکی تھیں کہ درمیان میں ایک اسکول کی طرف سے ایک دن کی اچانک چھٹی آگئی اور اس خوشی میں ان کی پچھلے دنوں کی ساری تھکن بھی لمحوں میں اتر گئی۔ ایک خاتونِ خانہ نے کہا جب میری ساس نے کہا تھا کہ تم تو بہت کفایت شعار ہو تو میں خوشی سے اچھلنے ہی لگی تھی۔

جب کہ ایک خاتون کو دو سوٹ خریدنے پر ایک سوٹ مفت ملا تو وہ بھی بہت خوش ہوئیں۔

اور یہ ساری خواتین جب اپنے خوش ہونے کے لمحات بتا رہی تھیں تو لگا کہ’’ہاں یہ خوش ہونا اور خوش رہنا بھی بڑا آسان کام ہے، بس شاید بات صرف سمجھ یا احساس کی ہے۔‘‘

حصہ