رنگ نو رائٹرز کنونشن 2024

121

رنگ نو رائٹرز کلب پاکستان کے زیر اہتمام رائٹرز کنونشن 2024 کا انعقاد کراچی پریس کلب میں کیا گیا۔ اس موقع پر مضمون نویسی اور تقریری مقابلوں کے ساتھ ساتھ بہترین لکھنے والوں میں ایوارڈز بھی تقسیم کیے گئے۔ یاسمین صدیقی نے کہا کہ ’’قلم کار معاشرے کا آئینہ ہوتے ہیں جو اپنے مشاہدات اور محسوسات کو حقیقت پسندی سے قلمبند کرتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’رنگ نو کا مقصد نئے اور پرانے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، اور اس پلیٹ فارم کے تحت گزشتہ تین سال سے رائٹرز کنونشن منعقد کیا جا رہا ہے جس میں رائٹرز کی تحسین کی جاتی ہے۔‘‘

کنونشن کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے کیا گیا، جس کی سعادت محمد احمد رضا نے حاصل کی، جبکہ محمد رضا نے نعت رسول مقبول ؐ پیش کی۔ رنگ نو رائٹرز کلب کے مرکزی صدر زین صدیقی نے تمام معزز مہمانوں اور قلم کاروں کو خوش آمدید کہا اور کنونشن کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔

کنونشن کے مہمان خصوصی سلمان کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ کے کنٹری ہیڈ سرفراز احمد خان تھے، جبکہ صدارت نامور شاعر، ادیب اور دانشور پروفیسر خیال آفاقی نے کی۔ دیگر معزز مہمانوں میں الخدمت ویمن ونگ ٹرسٹ کے ڈائریکٹر میڈیا محمد اصغر، چیئرمین آل پاکستان جیولرز ایسوسی ایشن محمد ارشد، سابق صدر شعبہ اردو جامعہ اردو پروفیسر سعید حسن قادری، اور نگران اعلیٰ رانا خالد محمود قیصر شامل تھے۔

سرفراز احمد خان نے رنگ نو کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ “آج کی اردو خالص نہیں رہی، نئی نسل کو ماضی کی اردو سے متعارف کروانا ہوگا۔” پروفیسر خیال آفاقی نے مطالعے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “اچھا لکھنے کے لیے وسیع مطالعہ لازمی ہے، یہ ہی ایک اچھے قلم کار کی پہچان ہے۔”

چیئرمین آل پاکستان جیولرز ایسوسی ایشن محمد ارشد نے بزرگوں کی اہمیت اور قلم کاروں کے کردار پر روشنی ڈالی، جبکہ محمد اصغر نے فلسطین کے لیے الخدمت ویمن ونگ ٹرسٹ کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “آپ قلمی جہاد کر رہے ہیں اور حق بات لکھنے پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔”

پروفیسر سعید حسن قادری نے کہا کہ “اردو کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے، اور اہلِ قلم کو اس کی خدمت جاری رکھنی چاہیے۔” رانا خالد محمود قیصر نے کہا کہ “ادبی تخلیق میں مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنا چاہیے تاکہ معاشرے کی اصلاح ممکن ہو۔”

تقریب میں مختلف ایوارڈز بھی دیے گئے جن میں مضمون نویسی کے مقابلے میں طیبہ سلیم، شہلا خضر، اور لائبہ عامر نے بالترتیب اول، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کی، جبکہ نزہت ریاض اور شگفتہ وسیم کو خصوصی ایوارڈز سے نوازا گیا۔ کل پاکستان مقابلہ مضمون نویسی میں نبیلہ شہزاد، نمرہ امین، اور لائبہ شفیق نے نمایاں پوزیشن حاصل کی۔

حصہ