اسکول کی چھٹیاں ہو چکی تھیں۔ سارے نواسے نواسیاں نانی جان کے گھر رہنے کے لیے پہنچ گئے۔ سارے بچے ایک دوسرے سے مل کر بہت خوشی ہوئے ۔ نانی جان نے سب بچوں کو خوب پیار کیا ۔ گھر میں ایک ہنگامہ مچا ہوا تھا اور خوشی کے لہریں دوڑ رہی تھیں۔
14 اگست قریب تھا۔ سارے بچے جھنڈیاں لینے کے لیے سب سے چندہ جمع کرنے میں مصروف تھے۔ نانی جان نے کہا: خوشی کے موقعے پر غزہ کے بچوں کو ضرور یاد رکھیں۔ بچوں نے کہا: انشاءاللہ ضرور نانی جان۔
میرے پیارے پیارے بچو ! سب پہلے میرے پاس آکر بیٹھو …
آج ہم پاکستان کے بارے میں جانیں گے۔ اچھا یہ بتائیے کہ پاکستان کیوں بنایا گیا…؟ ارتضی نے کہا: نانی جان! آپ ہی ہمیں بتائیں ۔ مرتضی نے کہا : ہاں نانی جان ہم جاننا چاہتے ہیں۔ سارے بچے پاکستان کی کہانی سننے کے لیے بےچینی سے تیار بیٹھے ہوئے تھے۔
پیارے بچو! خاموشی سے غور سے سنو ! آپ لوگوں نے منارِ پاکستان دیکھا ہے؟ سب نے ایک ہی آواز میں کہا کہ ’’جی ہاں ‘‘ پیارے بچو! آج سے کئی سال پہلے کی بات ہے۔ ہزاروں لاکھوں لوگ جمع ہو گئے۔ یہ سارے مسلمانوں کا ایک ہی مقصد ،ایک ہی آواز اور ایک ہی نعرہ تھا ’’آزادی‘‘۔
سب مل کر ایک ایسی سرزمین کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ جس میں حکمرانوں کے اصولوں کی حکمرانی ہو ۔
جہاں وہ اپنی اسلامی روایات کے مطابق زندگی بسر کر سکیں۔ مسلمان ہندوؤں اور عیسائیوں کے غلام نہیں بننا چاہتے تھے ۔
عثمان نے کہا : نانی جان پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح ہیں ۔ ہاں پیارے بچو! قائد اعظم نے مسلمانوں کے ساتھ مل کر بہت جدوجہد کی۔ مناہل نے کہا : نانی جان ! بےشمار لوگوں نے قربانی دے کر پاکستان بنایا ہے۔ ہاں بچو ! پاکستان حاصل کرنے کے لیے ہمارے بزرگوں اور مسلمانوں نے قربانی دی ۔ وہ ایک لمبی داستان ہے۔
پاکستان بننے کا نام سنتے ہی ہندوؤں اور سکھوں نے مل کر ہنگامہ آرائی شروع کر دیا۔ مسلمانوں کا گھروں کو آگ لگا دی۔ہر جگہ مسلمانوں کی لاشیں ہی لاشیں تھیں۔ معصوم بچو! کو مائوں کے سامنے نیزوں سے شہید کر دیا گیا۔ زیان اور عزیر بہت زور زور سے رونےلگا۔ نوجوانوں کا قتل عام کیا جارہا تھا۔لڑکیاں اپنی عزت بچانے کے لیے نہروں اور کنووں میں چھلانگ لگا دی گئی ۔ ماں باپ بچھڑ گئے ، بچے بچھڑ گئے۔
ارتضیٰ نے کہا : نانی جان یہ تو ظلم ہے… ہاں یادرہے کہ مسلمانوں نے لاکھوں لوگوں کے قربانیوں کے بعد پاکستان حاصل کر لیا تھا ۔
پیارے بچو ! اب پاکستان کی حفاظت کون کرے گا؟ مرتضی اور ریان نے کہا: ہم سب مل کر پاکستان کی حفاظت کریں گے انشاءاللہ… شاباش… میرے پیارے بچو! پاکستان 14 اگست 1947 کو وجود میں آیا۔پیارے بچو!پاکستان کا مطلب کیا ہے؟سارے بچوں نے ملکر جواب دیا ۔لاالہ الا اللہ…
نانی جان ابھی ہم لوگ جھنڈیاں لگا لیں؟ ہاں! پیارے بچو!خوب سجائیں۔ بچوں نے مل جل کر جھنڈیاں لگا دیا اور گھر کو بہت خوبصورتی کے ساتھ سجا دیا۔ نانی جان نے نصیحت کی کہ ناچ گانا بالکل نہیں کرنا بلکہ سب مل کر ترانہ پڑھیں۔
سب نے ملکر پاکستان کا ترانے اور ملی نغمے سے گونج اٹھا۔آخر میں’’پاکستان زندہ آباد ‘‘نعرہ تکبیر بلند کیا ’’ اللہ اکبر‘‘ پاکستان کا مطلب کیا ’’لا الہ الا اللہ ‘‘