مور اور گلہری

87

ایک گھنے جنگل میں ایک خوبصورت مور اور چنچل گلہری رہتے تھے۔ مور اپنی خوبصورتی اور گلہری اپنی چالاکی کے لیے مشہور تھے۔ دونوں کی دوستی بہت گہری تھی اور وہ اکثر ایک ساتھ کھیلتے اور وقت گزارتے تھے۔
ایک دن گلہری نے ایک شرارت کرنے کا منصوبہ بنایا۔ اس نے سوچا کہ وہ مور سے جھوٹ بول کر اسے بیوقوف بنائے گی۔ گلہری نے مور کے پاس جا کر کہا، “مور بھائی، میں نے سنا ہے کہ جنگل میں ایک نیا درخت اُگ آیا ہے جس پر بہت سارے مزیدار پھل ہیں۔ اگر تم وہاں جاؤ، تو تمہیں بہت خوشی ملے گی۔”
مور نے گلہری کی بات پر یقین کیا اور نئے درخت کی تلاش میں نکل پڑا۔ وہ کافی دیر تک جنگل میں بھٹکتا رہا لیکن اسے کوئی درخت نہ ملا۔ وہ تھک ہار کر واپس آ گیا اور گلہری سے بولا، “گلہری بہن، میں نے تمہارے کہنے پر بہت دیر تک تلاش کی لیکن مجھے کوئی نیا درخت نہ ملا۔”
گلہری ہنسنے لگی اور کہنے لگی، “مور بھائی، میں نے تم سے مذاق کیا تھا۔ ایسا کوئی درخت نہیں ہے۔”
مور کو بہت غصہ آیا اور وہ کہنے لگا، “گلہری، جھوٹ بولنا اور دوسروں کو بیوقوف بنانا بہت غلط ہے۔ میں نے تم پر اعتماد کیا اور تم نے میرے ساتھ دھوکہ کیا۔”
اسی دوران، جنگل کا بادشاہ شیر وہاں آ گیا۔ اس نے ساری بات سنی اور گلہری سے کہا، “گلہری، جھوٹ بولنے کی سزا ملتی ہے۔ تم نے مور کو جھوٹ بول کر دھوکہ دیا ہے، اس لیے اب تمہیں اس کی سزا ملے گی۔”
شیر نے گلہری کو حکم دیا کہ وہ ایک ہفتے تک جنگل کی صفائی کرے اور مور سے معافی مانگے۔ گلہری نے شرمندگی سے سر جھکا لیا اور مور سے معافی مانگی۔
اس واقعے کے بعد، گلہری نے عہد کیا کہ وہ کبھی جھوٹ نہیں بولے گی اور ہمیشہ سچ بولے گی۔ مور اور گلہری کی دوستی پھر سے مضبوط ہو گئی اور دونوں نے ہمیشہ سچائی اور ایمانداری کو اپنا شعار بنایا۔

حصہ