خشخاش کے بیج سفید اورسیاہ دو قسم کے ہوتے ہیں، لیکن عام طور پر سفید بیج زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں۔ پوست کے اندر سے جو نہایت باریک گول بیج نکلتے ہیں انہیں ’’خشخاش‘‘ کہتے ہیں۔ یہ عموماً مختلف پکوانوں میں استعمال کی جاتی ہے، خصوصاً کوفتے جیسا مشہور سالن تو خشخاش کے بغیر ادھورا سمجھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پیسٹری اور ڈبل روٹی کی تیاری میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کھانوں میں استعمال کے ساتھ ساتھ اس کے طبی فوائد بھی ہیں۔ خشخاش کا تیل بھی نکالا جاتا ہے جس کے لگانے سے درد جلد ٹھیک ہوجاتا ہے۔ دیگر بیماریوں میں بھی مفید ہے۔
بھرپور نیند:
خشخاش اور تربوز کے بیج ہم وزن لے کر پیس کر رکھ لیں، رات سونے سے آدھے گھنٹے پہلے دودھ کے ساتھ ایک چمچ کھالیں۔
خشک خارش:
خشخاش کے پاؤڈر میں چند قطرے لیموں کا رس اور حسبِ ضرورت پانی ملا کر لگانے سے خارش ٹھیک ہوجاتی ہے۔
دماغی صحت:
خشخاش کا حریرہ دماغی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔ اگر اسے بادام کے ساتھ پیس کر استعمال کیا جائے تو اس کی افادیت مزید بڑھ جاتی ہے۔
گرمی کا سردرد:
خشخاش کو پیس کر پانی ملاکر پیسٹ بناکر پیشانی پرلگائیں تو گرمی سے ہونے والا سردرد دور ہوجاتا ہے۔
نزلہ اورکھانسی :
خشخاش کو پانی میں پکاکر ایک چٹکی نمک ملا کر جوشاندہ تیار کریں اور ٹھنڈا ہونے پرچھان کرپی لیں۔ نزلہ اور کھانسی ٹھیک ہوجائے گی۔
جوڑوں کا درد :
خشخاش جوڑوں کا درد دورکرنے میں مفید ہے، اس کا تیل لگانے سے جوڑوں کے درد میں افاقہ ہوتا ہے۔ اگر آپ پین کلرکی جگہ خشخاش کا تیل استعمال کریں تو زیادہ مفید رہتا ہے۔
خشک جلد:
خشک جلد سے نجات کے لیے اگر خشخاش کو پیس کر اس میں دودھ اور شہد یا پھر دہی ملا کر جلد پر لگائیں تو جلد نرم و ملائم ہوجاتی ہے۔
سرکی خشکی:
سرکی خشکی ایک اہم مسئلہ ہے، کیوں کہ اس کے باعث بال جھڑنے کا عمل بھی تیز ہوجاتا ہے۔ خشخاش کو پیس کر دہی ملا کر لگانے سے سرکی خشکی دور ہوجاتی ہے۔