سینٹرل جیل میں قیدیوں کے لئے پہلی مرتبہ کانووکیشن کا انعقاد

173

قیدیوں کی تربیت اور ان کی سیرت و کردار کی اصلاح ایک نہایت اہم اور سماجی مسئلہ ہے۔ یہ عمل قیدیوں کو جیل سے باہر آ کر ایک کارآمد شہری بننے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

حال ہی میں کراچی سینٹرل جیل میں الخدمت کراچی کے تحت ایک اہم تقریب منعقد کی گئی جس میں قیدیوں کو آئی ٹی اور زبانوں کی تربیت دی گئی۔ اس تقریب میں 248 قیدی طلبہ نے گریجویشن کی اسناد حاصل کیں جبکہ پوزیشن ہولڈرز کو نقد انعامات اور تحائف دیے گئے۔

قیدیوں کی تربیت کا مقصد انہیں صرف روزگار کے قابل بنانا نہیں ہے بلکہ ان کی سیرت و کردار کو بھی بہتر بنانا ہے۔ جیل میں رہتے ہوئے قیدیوں کو مختلف ہنر سکھانے سے وہ اپنی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لا سکتے ہیں اور معاشرے میں واپس جا کر باعزت زندگی گزار سکتے ہیں۔دنیا بھر میں مختلف ممالک نے قیدیوں کی تربیت کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں۔ ناروے کی جیلیں اس حوالے سے ایک بہترین مثال ہیں۔ یہاں قیدیوں کو جدید تربیت دی جاتی ہے اور انہیں ایک باوقار زندگی گزارنے کے قابل بنایا جاتا ہے۔ ناروے کی جیل، جو دنیا کی سب سے زیادہ جدید اور انسانی حقوق کے حوالے سے بہتر جیلوں میں شمار ہوتی ہے، میں قیدیوں کو مختلف ہنر سکھائے جاتے ہیں اور ان کی ذہنی صحت پر بھی خاص توجہ دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، سویڈن اور فن لینڈ میں بھی قیدیوں کی تربیت کے بہترین نظام موجود ہیں۔

کراچی سینٹرل جیل میں ہونے والے کانووکیشن نے یہ ثابت کیا کہ اگر قیدیوں کو درست تربیت فراہم کی جائے تو وہ معاشرے میں مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔ وزیر جیل خانہ جات سندھ علی حسن زرداری نے تقریب میں اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ پروگرام سندھ کی تمام جیلوں میں شروع کیا جائے گا تاکہ ہر قیدی کو باعزت روزگار کے قابل بنایا جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی، الخدمت کے چیف ایگزیکٹو نوید علی بیگ نے اعلان کیا کہ جلد ہی جیل میں ایک بڑا اسکل ڈیولپمنٹ اینڈ ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ قائم کیا جائے گا،انہوں نے مزید بتایا کہ اے کے ایف نے 2001 میں آئی ٹی انسٹی ٹیوٹ قائم کیا تھا اور وقت کے ساتھ ساتھ مختلف زبانوں میں مختصر کورسز اور گرافک ڈیزائن بھی متعارف کرائے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا واقعہ پاکستان کی کسی جیل میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر راشد قریشی ،سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن بورڈ کے چیئر مین قاضی عارف علی ،الخدمت کے دیگر ذمے داران اور جیل حکام موجود تھے ۔

قیدیوں کی تربیت اور ان کی سیرت و کردار کی اصلاح ایک نہایت ضروری عمل ہے۔ جیلوں میں قیدیوں کو مختلف ہنر سکھا کر اور ان کی تربیت کر کے انہیں معاشرے میں ایک مفید شہری بنایا جا سکتا ہے۔ کراچی سینٹرل جیل میں الخدمت کے تحت ہونے والی تقریب اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ اگر قیدیوں کو درست تربیت فراہم کی جائے تو وہ معاشرے میں ایک مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔ ناروے، سویڈن اور فن لینڈ کی جیلوں کی مثالیں ہمیں یہ سبق دیتی ہیں کہ قیدیوں کی تربیت کے حوالے سے دنیا بھر میں کامیاب ماڈلز موجود ہیں جنہیں اپنایا جا سکتا ہے۔

حصہ