اتوار کا دن تھا ۔ بچے کھیل خود میں مصروف تھے ۔ صبح دس بجے کا وقت تھا ۔ اخبار والا اخبار لے کر آگیا ۔ بچوں نے دادی جان کو اخبار لایا کر دیا ۔ دادی جان اخبار پڑھنے کے لیے آرام کرسی پر بیٹھ گئی ۔ سارے بچے سنڈے میگزین کی کہانیاں سننے کے لیے دادی جان کے ارد گرد جمع ہو گئے۔ دادی جان سے کہنے لگے کہ دادی جان اخبار بعد میں پڑھیے گا ۔ پہلے ہمیں سنڈے میگزین سے کہانیاں پڑھ کر سنائیں ۔ اچھا میرے پیارے پیارے بچو ! یہ تو بہت ہی اچھی بات ہے ۔ مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے ۔ آج میں سنڈے میگزین سے کہانیاں پڑھ کر سناوں گی ۔ اچھا دادی جان ٹھیک ہے ۔
زید ! ذرا میری چشمہ تو لے کر آئیں ۔ کمرے میں میز کے اوپر رکھا ۔ہوا ہے ۔ زید واپس خالی ہاتھ آگیا اور کہنے لگے دادی جان وہاں پر کوئی چشمہ نہیں ہے ۔ ارے میں تو ابھی تھوڑی دیر پہلے وہاں رکھ کر آئ ہوں۔ پیارے بچو! سچ سچ بتائیں کہ وہاں سے کس نے میری چشمہ چھپایا ہے؟ دادی جان ہم لوگوں نے نہیں دیکھا۔ہم سب مل کر کھیل رہے تھے ۔ پھر کون ہوگا ؟ کوئی جن بھوت تو نہیں لے گئے؟ زارا کہنے لگی کہ دادی جان ! یہ کا معاذ ہی کرسکتے ہے ۔ کیونکہ وہ ہر وقت شرارت کرنے میں آگے آگے ہیں ۔ معاذ ہے کہاں ؟
اب تو دادی جان کو غصہ بھی آنے لگا اور کہنے لگی کہ میری بات غور سے سن لو۔ جب تک میری چشمہ ڈھونڈ کر نہیں لائو گا میں کہانیاں بھی نہیں سناوں گی ۔
پورے گھر میں ایک ہنگامہ آرائی ہو چکی تھی ۔ اتنے میں امی ابو اتوار بازار سے سامان لے کر پہنچ گئے تھے ۔ سارے بچے اداس ہوگے تھے۔رونے کے شکل بنائی ہوئی تھی اور دادی جان بہت غصے میں تھیں۔ امی نے کہا : کیا ہوا ہے سب کا منہ لٹکا ہوا ہیں ؟
دادی جان کا چشمہ غائب ہو گئی ہے۔
تو کیا ہوا…؟ گھر میں ہوگا ڈھونڈ لو… امی ہمیں نہیں مل رہا…
امی نے دادی جان سے کہا : آپ لوگ پریشان نہ ہو ۔ گھر سے میں ڈھونڈ کر لاوں گی ۔انشاءاللہ ۔ سب ملکر دوبارہ ڈھونڈ نے لگے ۔ امی نے کہا : معاذ نظر نہیں آرہا ۔
بچوں کے پڑھنے والے کمرے سے کچھ آوازیں آرہی تھی ۔ امی جان نے چپکے سے دیکھنے لگی اور زور زور سے ہنسنے لگیں ۔ اب دیکھیں مزے کی بات ’’معاذ دادی جان کا چشمہ پہن کر کتاب پڑھ رہا تھا ۔‘‘ واہ بھئی واہ معاذ بہت خوب … سارے بچوں نے شور مچا دیا اور کہنے لگے کہ ’’ دادی جان کا چشمہ معاذ نے چھپا یاہے ۔‘‘ یہ سن کر دادی جان بھی ہنس پڑی۔ ’’پیارے بچو! انا للہ وانا الیہ راجعون پڑھ کر ڈھونڈ لیا کرو ۔‘‘ دادی جان اب تو چشمہ مل گیا اب تو کہانیاں ضرور سنائیں۔انشاء اللہ…
پیارے پیارے بچو ! کسی کو بھی تنگ مت کرنا۔ بڑوں کا کہنا مانو۔ نیکی کا حکم دینا اور برائی کو روکنا ہے۔انشاء اللہ