* لومڑی ، خرگوش اور ہرن *‎

223

پیارے بچو! ایک پہاڑ کے کنارے لومڑی خرگوش اور ہرن رہتے تھے۔ آپس میں بہت دوستی تھی پھر خرگوش کچھ نہ کچھ شرارت کرتا کرتے رہتا تھا۔ لومڑی اور ہرن کو اس بات پر بہت غصہ اتا تھا۔ شرارتی خرگوش ہر وقت اپنے دوستوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا رہتا تھا۔
خرگوش روزانہ شرارت کرکے خوش ہو جاتا۔ دوسروں کو تکلیف پہنچانے میں بڑا مزہ آتا۔ کبھی دودھ والے کا دودھ پی جاتا۔ کبھی پھل والوں سے پھل چرا لیتے۔ سبزی والوں سے گاجر کھا جاتے۔ روزانہ اسے ہرن اچھی اچھی باتیں سکھاتی تھی۔ پر خرگوش اپنا حرکتیں چھوڑنے کو تیار نہیں تھا۔
ایک دن سبزی والوں نے اس سے پکڑ کر پنجرے میں بند کر دیا۔ لومڑی اور ہرن بہت اداس ہوگے۔ آخرکار پتا چلا کے سبزی والوں نے اسے قید کر رکھا ہے۔ دونوں سبزی والوں کے پاس پہنچ گئے۔ کہنے لگے بھائی جان ہمارے دوست کو چھوڑ دیجئے۔ آئندہ وہ نہیں کرے گا۔ ہم اسے سمجھا دیں گے۔ خرگوش کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔ “خرگوش رو رو کر معافی مانگنے لگا”۔ سبزی والے کو رحم آیا تو اسے چھوڑ دیا۔
خرگوش کو سزا ملنے کے بعد اللہ تعالی سے خوب توبہ کیا۔ لومڑی اور ہرن خرگوش کو خوب سمجھانے لگے کہ کبھی کسی کو نہیں ستانا، کبھی کسی کو تنگ نہیں کرنا، سب کے ساتھ دوستی کرنا اور دوستی نبھانا بھی ہے۔مل جل کر زندگی بسر کرنا۔ ایک دوسرے کا خیال رکھنا ایک دوسرے کے لیے دعا کرنا تحفہ دینا اور لینا۔
یہ تمام باتیں سن کر “سرگوش” خوش ہو گیا۔ سب سے خوب دوستی کی۔ خرگوش، لومڑی اور ہرن مل جل کر ہنسی خوشی زندگی گزارنے لگے۔ ہرن نے کہا: میرے پیارے دوستو!” جو دوسروں کا برا چاہتا ہے تو اس کے اپنے ساتھ بھی برا ضرور ہوتا ہے”۔ اچھے لوگ مشکل وقت میں ہمیں ہمیشہ دوسروں کا کام آتے ہیں۔

حصہ