عالمی یوم کتاب

عالمی ادب میں 23 اپریل ایک اہم تاریخ ہے۔ یہ تاریخ ’’ورلڈ بک اینڈ کاپی رائٹ ڈے‘‘ کے نام سے منسوب کی گئی ہے۔ اکثر لوگ اسے ’’ورلڈ بک ڈے‘‘ یعنی ’’عالمی یوم کتاب‘‘ کے نام سے جانتے ہیں۔ اس دن کو منانے کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو مطالعے کے فوائد سے متعلق آگاہی کیا جائے۔

ورلڈ بک اینڈ کاپی رائٹ ڈے کی تاریخ خاصی دل چسپ ہے اور یہ کتابوں کی طاقت اور مصنفین کے حقوق کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ اس خاص دن کی ابتدا 1922ء سے ہوئی جب بارسلونا، اسپین کے ایک پُرجوش پبلشر Vicente Clavel Andres نے مشہور ناول نگار Miguel de Cervantes کے اعزاز میں کتابوں کے لیے وقف ایک دن منانے کی تجویز پیش کی، اور اسی کے تحت پہلا عالمی یوم کتاب 7 اکتوبر 1926ء کو Cervantes کی سالگرہ کے موقع پر منایا گیا تھا۔ لیکن بعد میں 23 اپریل کو Cervantes William Shakespeareاور Inca Garcilaso de la جیسی ادبی شخصیات کے اس جہاں کو الوداع کہنے کی وجہ سے یونیسکو نے اپنی جنرل کانفرنس جو 1995ء میں پیرس میں ہوئی تھی، اس کانفرنس میں 23 اپریل کو ان شخصیات کی یاد میں عالمی کتاب اور کاپی رائٹ ڈے کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔ اس دن کا انتخاب اس لیے کیا گیا تھا تاکہ ہر شخص ادبی اہمیت کو سمجھ سکے اور مطالعے سے حاصل ہونے والے سکون کو تلاش کرسکے۔ یہ دن ثقافتی اور سماجی ترقی میں مصنفین کے تعاون کو بھی تسلیم کرتا ہے۔

ہر سال 23 اپریل کو دنیا بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ کتابوں کی اہمیت کو نسلوں اور ثقافتوں کے درمیان ایک پل کے طور پر اور ساتھ ہی ساتھ ماضی اور مستقبل کے درمیان ایک ربط کے طور پر اجاگر کیا جا سکے۔ یونیسکو اور بین الاقوامی تنظیموں نے ورلڈ بک کیپٹل کا انتخاب کیا ہے جو کتابوں کے کاروبار کے تین اہم شعبوں پبلشرز، بک سیلرز اور لائبریریوں کی نمائندگی کرتے ہیں تاکہ اس دن کی تقریبات کی رفتار کو اپنی سرگرمیوں کے ذریعے ایک سال تک برقرار رکھا جاسکے۔ اس موقع پر کتابوں کا عطیہ دیا جاتا ہے، مطالعے کے چیلنج منعقد کیے جاتے ہیں اور کاپی رائٹ قوانین سے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔

کتاب اور کاپی رائٹ کا عالمی دن تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول مصنفین، پبلشرز، ماہرینِ تعلیم، لائبریرین، سرکاری اور نجی اداروں، غیر سرکاری تنظیموں، ذرائع ابلاغ اور اُن تمام لوگوں کی فعال شرکت کی بہ دولت دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو اکٹھا کرنے کا ایک پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ افراد کتابوں اور مصنفین کے اس عالمی جشن میں مل کر کام کرنے کے لیے حوصلہ افزائی محسوس کرتے ہیں۔

آپ بھی یہ عہد کریں کہ 23 اپریل کو ہم بھی دن کا زیادہ وقت موبائل اور ٹی وی سے دور رہیں گے اور کتابوں کا مطالعہ کریں گے۔ والدین بچوں میں جس طرح کھیل کود اور امتحان کے نمبروں میں مقابلہ آرائی کرتے ہیں ٹھیک اُسی طرح کتابوں کے مطالعے کے بھی مقابلے کا انعقاد کریں اور دیکھیں کہ کس نے زیادہ کتابیں پڑھی ہیں، نہ صرف پڑھی ہیں بلکہ سمجھا بھی ہے۔ اپنے پاس موجود کتابوں کا اشتراک کریں، بچوں کو کہانیاں سنائیں اور بتائیں کہ آپ کو کہانی کے کس کردار نے متاثر کیا ہے۔

حصہ