ہر ہر راستے کو اچھی طرح ذہن نشین کر لینے کے بعد نقشہ لپیٹ دیا گیا۔ جمال نے کہا کہ ظاہر ہے ہم اس نقشے کو ہر جگہ لے کر جانے سے رہے اس لیے سب اس کو یاد رکھیں اور اگر کسی کے ذہن میں یہ نقشہ محفوظ نہیں ہو سکا ہو تو وہ اس کو مزید غور سے دیکھ سکتا ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ ہم جہاں بھی ہوں، ساتھ ہی ہوں لیکن ہم میں سے کسی کے ساتھ کچھ بھی ہو سکتا ہے اس لیے سب کو ہر قسم کے حالات کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ یہاں ہمارے پاس جتنے بھی رابطے کے آ لات ہیں وہ براہِ راست مصنوعی سیاروں کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اس لیے ہم جہاں بھی ہونگے ایک دوسرے کے ساتھ مربوط رہیں گے۔
فاطمہ، ہم آپ کو پہلے ہی بتا چکے ہیں ہمارا اولین مقصد وادی میں داخل ہونا نہیں بلکہ اس بات کا کھوج لگانا ہے کہ اتنی بڑی وادی کی فضا کو ہر وقت زہر آلود رکھنا یعنی فضا میں ہر وقت ایسی گیسیں برقرار رکھنا کہ وہاں کے سارے محصورین کو ہر وقت اس کے زیر اثر رکھا جائے، ایک ایسا عمل ہے جو کسی بہت بڑے پلانٹ کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ جب ہم وادی میں پہنچے تھے تو میں نے اور کمال نے ایک نظر وادی کا بھر پور جائزہ لیا تھا۔ ہم جہاں تک بھی دیکھ سکتے تھے وہاں تک ہمیں آبادی ہی آبادی نظر آ رہی تھی۔ گوکہ کہیں بھی بڑے بڑے مکانات یا اونچی اونچی عمارتیں نہیں تھیں لیکن خیمے نما مکانات اور خیمے ہمیں تاحدِ نظر دکھائی دے رہے تھے۔ وہ پربت اور اس کے آس پاس کا سارا ماحول سردیوں میں بھی بہت گرم ہی رہتا ہے لیکن پربت میں جو آبادی ہے اس کو پورا کا پورا ٹھنڈا رکھا گیا ہے۔ ہر وقت آسمان سے باریک باریک پھوار ہوتی رہتی ہے، جس جگہ گھاس تک نہیں ہوا کرتی تھی وہاں ہر جانب ہریالی ہی ہریالی ہے اور ہر جانب درختوں کی قطاریں ہیں۔ جہاں دور دور تک پانی کا کوئی چشمہ نہیں تھا وہاں میٹھے پانی کی فراوانی ہے۔ یہ سب کچھ بڑے بڑے پلانٹوں کے بغیر ممکن نہیں۔ ہر وقت بجلی کا موجود رہنا، زہریلی ہواؤں کی موجودگی اور ہر وقت ہلکی ہلکی پھوار برستی رہنا، بنا بھاری مشینری ممکن نہیں۔ سیکڑوں انسانوں کو صبح شام ان کے دروازے تک کھانے پینے کی اشیا فراہم کرنا کوئی معمولی بات نہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کے باوجود بھی کہیں سے کسی بھاری مشینوں کے چلنے کی آواز تک نہ سنائی دینا یا کھانے پکائے جانے کی ذرا بھی مہک کہیں سے بھی نہ آنا اس بات کی دلیل ہے کہ یہ سب پلانٹ اور بڑے بڑے پکوان خانے وادی سے بہت دور بنائے گئے ہونگے یا پھر زمین کی گہرائیوں میں ہونگے۔ بس یہی وہ باتیں تھیں جن کو ہم دونوں یعنی کمال اور میں نے بڑی تفصیل سے خفیہ کے اعلیٰ حکام کے سامنے رکھا جس پر وہ ہم دونوں کی سوچ پر حیران رہ گئے اور اعزازی طور پر اس بات کا کھوج لگانے کی مہم جوئی بھی ہمیں ہی سونپ دی۔ اب ہمیں یہ معلوم کرنا ہے کہ اگر ہمارا اندازہ درست ہے تو پھر پربت تک یہ سارا کچھ فراہم کرنے والے پلانٹ کہاں کہاں نصب ہیں اور ایسے پکوان سینٹر جہاں پورے شہر کے لیے کھانے تیار کئے جاتے ہیں، ان کا وجود کس جگہ ہے۔ یقین مانو اگر ہم نے اس کا راز پا لیا تو ایک قطرہ خون بہائے بغیر ہم اس فتنے کو خاک میں ملا کر رکھ دیں گے۔
ہمیں اس بات کا بھی پورا یقین ہے کہ جہاں سے یہ زہر آلود ہوائیں پوری وادی کو 24 گھنٹے فراہم کی جاتی ہیں وہیں وہ ادویات بھی تیار کی جاتی ہونگی جو شہروں میں پھیلے ہوئے ایجنٹوں کو فراہم کی جاتی جاتی ہیں۔ گویا ایک پنتھ دو کاج والی بات ہو جائے گی۔
تھوڑا سا سانس لینے کے بعد جمال نے کہا کہ فاطمہ! اب شاید تم کو اپنی ٹیم میں شامل کرنا اور اس خطرناک ترین مہم کا حصہ بنانے کی بات تم اچھی طرح سمجھ چکی ہو گی اور ہمیں یقین ہے کہ تمہاری موجودگی کی وجہ سے ہم اپنے دشمنوں کے مراکز کا کھوج لگانے میں لازماً کامیاب ہو جائیں گے۔
فاطمہ نے جمال کی جانب دیکھتے ہوئے کہا کہ مجھے اس بات پر حیرت تھی کہ پربت کی تباہی کی اس مہم میں مجھے کیوں شریک کیا گیا ہے۔ تم دونوں میں تو خود اتنی حیرت انگیز صلاحتیں ہیں کہ ہر مہم کو خود سر کر سکتے ہو لیکن اب ساری باتیں مجھے اچھی طرح سمجھ میں آ چکی ہیں۔ اللہ نے مجھے جو زبر دست قوت شامہ یعنی سونگھنے کی صلاحیت دی ہے وہ شاید ہی کسی کو ملی ہو۔ اب مجھے یہاں تک لانے کا مقصد اچھی طرح سمجھ میں آ چکا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اگر ہم پربت کے چاروں جانب ایک لمبا چکر لگانے میں کامیاب ہو گئے تو کہیں نہ کہیں میں ان خوشبوؤں کو سونگ لینے میں کامیاب ہو سکتی ہوں جن کی تلاش میں تم ہو، تیز کھانوں کی مہک تو ویسے بھی کافی فاصلوں تک خود ہی سفر کر لیا کرتی ہے۔ بہر صورت تمہارا آئیڈیا بہت ہی اعلیٰ ہے چنانچہ ہم کل صبح ہی سے اپنے مشن پر روانہ ہو جائیں گے لیکن کیا یہ اچھا نہیں ہوگا کہ ہم یہاں کے بڑے کو ہر بات سے آگاہ کر دیں ممکن ہے کہ وہ اس سلسلے میں کوئی صائب مشورہ دیں۔ یہ علاقہ ہمارا دیکھا ہوا تو نہیں اور شاید پربت کے گرد چکر مکمل کرنے میں ہمیں کئی دن لگ جائیں۔ ہمیں گائیڈ اور رات ہوجانے کی صورت میں مناسب پناہ گاہوں کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ ویری گڈ، تمہاری باتوں میں بہت وزن ہے۔ ہمیں اگر یہاں بھیجا گیا ہے تو یقیناً یہاں کا بڑا بھی بہت قابلِ اعتماد ہی ہوگا۔ ہم آج رات ہی اسے اپنی پوری اسکیم سے آگاہ کرنے کے بعد اپنا اگلا قدم اٹھائیں گے۔
جمال نے وادی کے بڑے کے سامنے اپنی پوری اسکیم رکھی تو جیسے اس کی آنکھیں چمک اٹھیں۔ اس نے کہا مجھے تمہاری سوچوں پر فخر ہے لیکن فرض کرو اس میں تمہیں وہ کامیابی نہ مل سکے جو تم حاصل کرنا چاہتے ہو تو تمہارا دوسرا قدم کیا ہوگا۔ (جاری ہے)