مقصد یہ بھی یاد رہے

308

’’امی! مجھے اسی کلر کا اسکارف پہننا ہے، میری دوست کہتی ہے کہ تم پہ یہ کلر بہت اچھا لگتا ہے۔‘‘

’’فاطمہ! تم اپنی دوستوں کی ہر بات کیوں مانتی ہو؟ رابعہ نے حجاب لینا شروع کیا تم نے بھی پہن لیا، چلو یہ تو اچھی بات ہے، لیکن وہ جیسا عبایا یا اسکارف لیں گی تمہیں بھی وہی لینا ہے! بیٹی، مجھے حجاب لینے پر کوئی اعتراض نہیں بلکہ یہ تو خوشی کی بات ہے، لیکن حجاب لینے کے مقصد کو بھی سمجھو۔‘‘

’’امی! حجاب لینے کا کیا مقصد ہے، یہی کہ میں اس سے اچھی لگتی ہوں۔‘‘
’’جی… بالکل اچھی لگتی ہو… اور کیا مقصد ہے!‘‘

’’ہاں اس سے بال بھی محفوظ رہتے ہیں۔‘‘ فاطمہ نے خوشی سے کہا۔

امی نے سر ہلایا۔ لیکن وہ اس سے کچھ اور بھی جاننا چاہ رہی تھیں ’’اور… اور…‘‘ کہہ کر وہ فاطمہ کو سوالیہ نظروں سے دیکھتی جارہی تھی۔ لیکن اب فاطمہ کے پاس جواب ختم ہوچکے تھے۔ امی نے یہ سب بھانپ لیا تھا۔

’’بیٹی! جب ہم کوئی کام بھی اس کے مقصد کے تحت کرتے ہیں تو اس میں ہماری دل چسپی اور بڑھ جاتی ہے۔ حجاب کے تم نے سارے ظاہری مقاصد بیان کردیے۔ اب میں تمہیں ایسی بات بتاتی ہوں جس سے تم حجاب کے مقصد کو جان کر اس کے کلر اور ڈیزائن کے پیچھے اپنا وقت برباد نہیں کرو گی۔‘‘

’’امی کیا حجاب کا کلر اور ڈیزائن اہمیت نہیں رکھتے؟‘‘

’’نہیں، قرآن میں حجاب کا مقصد یہ بتایا گیا ہے ’’مومن عورتوں سے کہو کہ اپنی اوڑھنیاں اپنے اوپر ڈال لیں تاکہ وہ پہچانی جائیں اور ستائی نہ جائیں۔‘‘ یہ آیت واضح کرتی ہے کہ عبایا یا اسکارف ایسے شوخ کلر کا نہ ہو جو سب کی توجہ کا باعث بنے۔‘‘
’’جی امی! اس مقصد کے بارے میں کبھی سوچا نہیں۔ اب میں حجاب کو اس کے اصل مقصد کے ساتھ اپناؤں گی۔‘‘ فاطمہ نے مسکراتے ہوئے مصمم ارادہ کیا۔

حصہ