والدین کے لئے بچوں میں پیٹ کے درد کی وجوہات ،علاج ،اور روک تھام کے لئے تجاویز
پیٹ میں درد بچوں میں ایک عام شکایت ہے۔ اس کی پیچیدگیوں کو روکنے اور بچے کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے اس کا فوری علاج کرنا ضروری ہے۔ امریکا میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق بہت سے والدین اپنے بچوں کے پیٹ کے درد کے علاج کے لیے خود تشخیص اور زائدالمیعاد ادویہ پر انحصار کرتے ہیں جو کہ خطرناک ہوسکتی ہیں۔ یہ مضمون بچوں میں پیٹ کے درد کے علاج کی اہمیت پر بحث کرے گا، اور جب بچوں کوپیٹ میں درد ہو تو والدین کو ڈاکٹر سے کیوں رجوع کرنا چاہیے۔
بچوں میں پیٹ کے درد کا پھیلاؤ:
پیٹ میں درد بچوں میں ایک عام شکایت ہے۔ یونیورسٹی آف مشی گن ہسپتال کے مطابق، صرف امریکا میں چھ میں سے ایک بچہ مہینے میں کم از کم ایک بار پیٹ میں درد کی شکایت کرتا ہے۔ پاکستان میں کیا صورتِ حال ہے، اس بارے میں اعدادو شمار موجود نہیں، لیکن یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ اس کا تعلق ہر گھر سے ہے۔ بچوں میں پیٹ میں درد کی وجوہات مختلف ہوسکتی ہیں، ان میں قبض، گیسٹرو، پیشاب کی نالی میں انفیکشن، اپینڈسائٹس اور دیگر بیماریاں شامل ہوسکتی ہیں۔ پیٹ میں درد کی وجہ کی نشاندہی کرنا ضروری ہے تاکہ اس کا مؤثر طریقے سے علاج کیا جا سکے اور پیچیدگیوں کو روکا جاسکے۔
خود تشخیص اور زائدالمیعاد ادویہ کے خطرات:
بہت سے والدین اپنے بچوں کے پیٹ کے درد کا علاج کرنے کے لیے خود تشخیص اور زائدالمیعاد ادویہ پر انحصار کرتے ہیں۔ اگرچہ پیٹ میں درد کے کچھ معاملات معمولی ہوسکتے ہیں اور ان کا علاج کیا جاسکتا ہے، لیکن کئی مرتبہ طبی امداد کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ اور غلط ادویہ کے انتخاب کے مضر اثرات بھی ہوسکتے ہیں اور وہ دوسری دوائیوں کے ساتھ تعامل( interaction) کرسکتے ہیں۔ لہٰذا بچے کو کوئی بھی دوا دینے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
ڈاکٹر سے مشورے کی اہمیت:
جب بچے کو پیٹ میں درد ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا درد کی وجہ کی نشاندہی کرنے اور مناسب علاج فراہم کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ طبی امداد حاصل کرنے میں تاخیر کے نتیجے میں پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں اور بعض صورتوں میں جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔ مثال کے طور پر اپینڈیسائٹس ایک طبی ایمرجنسی ہے جس کے فوری علاج کی ضرورت ہوتی ہے،جب اپینڈکس میں رکاوٹ ہوتی ہے تو، بیکٹیریا عضو کے اندر تیزی سے بڑھ سکتے ہیں۔ اس کی وجہ سے اپینڈکس میں جلن اور سوجن ہو جاتی ہے، جو بالآخر اپینڈسائٹس کا باعث بنتی ہے، اور علاج میں تاخیر اپینڈکس کے پھٹنے اور ممکنہ طور پر جان لیوا پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔
اس لیے والدین کو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے جب ان کے بچے کو پیٹ میں درد ہو جو شدید، مستقل، یا اس کے ساتھ دیگر علامات جیسے الٹی، اسہال، بخار، یا پاخانے میں خون کا سامنا ہو۔ اگر بچے کے پیٹ کی سرجری کی تاریخ ہو، اسے نگلنے میں دشواری ہو، یا معدے کی خرابی کی خاندانی تاریخ ہو تو انہیں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
کیا پیٹ میں درد کو روکا جاسکتا ہے؟
بچوں میں پیٹ میں درد کو روکنا بعض اوقات مشکل ہوتا ہے، لیکن والدین اپنے بچے کو اس کا سامنا کرنے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے کچھ اقدامات کرسکتے ہیں۔ بچوں میں پیٹ کے درد کو روکنے کے کچھ طریقے یہ ہیں:
صحت مند غذا کی حوصلہ افزائی کریں:
پھلوں، سبزیوں، اناج اور پروٹین سے بھرپور متوازن غذا قبض اور ہاضمے کے دیگر مسائل کو روکنے میں مدد کرسکتی ہے جو پیٹ میں درد کا باعث بنتے ہیں۔
صفائی کا خیال رکھیں:
بچے کو اپنے ہاتھ بار بار اور مناسب طریقے سے دھونے کی ترغیب دیں، خاص طور پر کھانے سے پہلے۔ یہ عمل اس انفیکشن کے خطرے کو کم کرتا ہے جو پیٹ میں درد کا سبب بن سکتا ہے۔
پانی پینے کو یقینی بنائیں:
پانی کی کمی کو روکنے کے لیے اپنے بچے کو مناسب مقدار میں سیّال، خاص طور پر پانی پینے کی ترغیب دیں۔
تناؤ کو کم کریں:
تناؤ کچھ بچوں میں پیٹ میں درد کا سبب بن سکتا ہے یا پیٹ خراب کرسکتا ہے۔ اپنے بچے کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ تناؤ کو کم کرنے والی سرگرمیوں جیسے کہ ورزش، اور آرام کی تکنیکوں میں مشغول ہوں۔
باقاعدہ واش روم جانے کو یقینی بنائیں:
اپنے بچے کو پاخانے کی باقاعدہ عادتیں قائم کرنے کی ترغیب دیں، کیونکہ قبض پیٹ میں درد کا باعث بن سکتا ہے۔
کھانے کی اچھی حفاظت کریں:
اس بات کو یقینی بنائیں کہ کھانا پکایا گیا ہے اور مناسب طریقے سے ذخیرہ کیا گیا ہے، تاکہ کھانے سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچا جا سکے جو پیٹ میں درد کا سبب بن سکتی ہیں۔
یہ اقدامات کرکے والدین اپنے بچوں میں پیٹ میں درد کے خطرے کو روکنے یا کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
بچوں میں پیٹ کے درد کا علاج:
بچوں میں پیٹ کے درد کا علاج درد کی بنیادی وجہ پر منحصر ہے۔ بعض صورتوں میں بچے کو درد کے علاج کے لیے دوا کی ضرورت پڑ سکتی ہے، جبکہ دیگر صورتوں میں بنیادی حالت کا علاج کرنے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔ مثال کے طور پر اگر بچے کو قبض ہے، تو ڈاکٹر خوراک میں تبدیلی کا کہہ سکتا ہے یا جلاب تجویز کر سکتا ہے۔ اگر بچے کو گیسٹرو ہے، تو ڈاکٹر علامات کو کنٹرول کرنے کے لیے آرام، مائعات اور ادویہ تجویز کرسکتا ہے۔ زیادہ سنگین صورتوں میں، جیسے اپینڈسائٹس، سرجری ضروری ہوسکتی ہے۔
آخر میں بس یہ ذہن میں رکھنے والی بات ہے کہ پیٹ میں درد بچوں میں ایک عام شکایت ہے، اور پیچیدگیوں کو روکنے اور بچے کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے اس کا فوری علاج کرنا ضروری ہے۔ جب بچے کو پیٹ میں درد ہو تو والدین کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور انہیں خودتشخیص اور زائدالمیعاد ادویہ پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔ طبی امداد حاصل کرنے میں تاخیر کے نتیجے میں پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں جو بعض صورتوں میں جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔ لہٰذا درد کی وجہ کی نشاندہی کرنا اور مناسب علاج فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔