ماہ مقدس میں نیکیوں کی جھڑی:الخدمت بنی لوگوں کے لئے رحمت

409

رمضان المبارک نیکیوں کا موسم بہاراوراللہ کا قرب حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں پر عمل کرنے اور ان کو عام کرنے کا مہینہ ہے۔ ماہ مقدس میں اللہ کی جانب سے دعوت عام ہوتی ہے کہ آئیں اور نیکیاں کمائیں اور گناہوں کو مٹادیں اور جنت کے حصول کی جدوجہد کریں۔ یہ وہ مقدس ماہ ہے کہ جس میں ایک نیکی کا ثواب ستر گنا ہو کر ملتا ہے۔

ماہ رمضان المبارک میں ہر فرد اپنی بساط سے بڑھ کر نیکیاں کمانے اور گناہوں سے بچنے کی کوشش کرتا ہے،مگر خدمت کی بات کی جائے تو خدمت کے ادارے صرف اور صرف نیکیاں کمانے میں مصروف ومشغول رہتے ہیں اور الخدمت کی بات کی جائے تو یہ ہمیشہ ہی خیر کے کاموں میں پیش پیش رہتی ہے،خیر کے ان کاموں کے پیچھے رضاالہٰی کا حصول بنیادی مقاصد میں سرفہرست ہوتا ہے۔ اس کے کام مذہب ،رنگ ،نسل ،فرقوں کی تفریق سے بالا تر ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ لوگ اس کی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں۔

الخدمت رمضان المبارک میں بھی لوگوں کی خدمت میں پیچھے نہیں رہی۔ ماہ مقدس میں جہاں لوگ اپنی زکوٰۃ ،فطرہ اور عطیات الخدمت کو دیتے وہاں نیکیاں کمانے کے اس ماہ میں الخدمت کے کام بھی جاری وساری رہتے ہیں ۔الخدمت نے ماہ رمضان میں بہت سے نمایاں کام کیے جن کا ذکر یہاں ضروری ہے۔

عطیات کے لیے ڈیسک کا قیام :
کسی بھی پراجیکٹ کے لیے تشہری مہم انتہائی ضروری ہوتی ہے۔ اس سے دوطرح کے فوائد حاصل ہوتے ہیں، ایک یہ کہ لوگوں تک پیغام پہنچتا ہے اور دوسرا یہ کہ تشہیر اچھے کا م کی ہو تو دردمند دل رکھنے والے افراد اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ الخدمت کی جانب سے اس بار تقریباً تمام ہی ذرائع کو استعمال میں لایا گیا ،شہر کے معروف شاپنگ سینٹرز میں الخدمت نے ’’کیاسک ڈیسک‘‘ قائم کیے جہاں رضا کاروں نے شاپنگ مالز میں آنے والوں کو الخدمت کے بروشر فراہم کیے، مختلف پراجیکٹس سے متعلق معلومات دیں اور عطیات کی رسیدیں جاری کیں ۔

راشن ڈرائیو:
ہرسال ماہِ رمضان میں کئی لاکھ راشن تقسیم کیے جاتے ہیں۔ اس سال بھی الخدمت نے شہر کے اضلاع میں ’’میگا راشن سینٹر‘‘ قائم کیے جہاں سے راشن کے بیگ تیار کر کے انہیں الخدمت کے ضلعی دفاتر تک پہنچایا گیا۔ راشن میں بنیادی ضرورت کی اشیا آٹا، چاول، چینی، بیسن، چنا، پکوان تیل، مشروب،کھجور اوردیگر اشیا شامل تھیں۔ راشن ڈرائیو پورے رمضان جاری رہی جس سے لاکھوں افراد مستفید ہوئے۔

باہمت (یتیم) بچوں کی عید شاپنگ:
الخدمت کے آرفن کیئر پروگرام کے تحت گزشتہ برس 1200باہمت بچوں کو عید شاپنگ کروائی گئی تھی۔ اس برس الخدمت کے اس پروگرام میں رجسٹرڈ بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا اور 1700سے زائد بچوں کو عید کی شاپنگ کروائی گئی۔ ان بچوں کو الخدمت کی جانب سے عیدی بھی دی گئی۔ چیز ویلیو شاپنگ سینٹر میں شاپنگ پر لانے کے لیے ماؤں اور ان کے بچوں کو الخدمت کی جانب سے ٹرانسپورٹ بھی فراہم کی گئی۔ باہمت بچوں نے اس شاپنگ مال میں الخدمت کی جانب سے دیے گئے 5000روپے کے واؤچر سے اپنی پسند سے شاپنگ کی۔ اس موقع پر امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن، قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان، اداکار ایاز خان، کاشف خان، اینکر پرسن فرحانہ اویس سمیت دیگر شخصیات نے شاپنگ سینٹر کا دورہ کیا اور بچوں کی حوصلہ افزائی کی ۔

میٹ ڈرائیو:
ماہِ مقدس کے آغاز پر الخدمت اور ایک ادارے کے مابین معاہدہ ہوا جس کے مطابق نیشنل ٹینٹ نے پورا ماہ الخدمت کو مرغیاں فراہم کیں اور الخدمت نے کورنگی میں میٹ ڈرائیو سینٹر قائم کر کے وہاں مرغیاںذبح کرکے محفوظ طریقے سے شہر کے تمام اضلاع میں منتقل کیں، ضلعی دفاتر سے یہ مرغیاں محتاجوں اور ضرورت مندوں کے گھروں تک پہنچائی گئیں۔ الخدمت کی جانب سے یومیہ 1500کلو اور پورے ماہ کے دوران 50 ہزار کلو مرغی کا گوشت تقسیم کیا گیا۔ گوشت کی تقسیم کا مقصد مہنگائی میں پسے کمزور لوگوںکو رمضان کی بابرکت گھڑیوں میں سہولت پہنچانا تھا ۔

الخدمت دستر خوان اور افطار پوائنٹ:
الخدمت کے شہر بھر میں قائم دسترخوان سال بھر لوگوں کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں۔ رمضان المبارک میں خصوصیت کے ساتھ شہر کے مختلف علاقوں میں افطار پوائنٹ قائم کیے گئے،جن پر راہ گیروں، مسافروں، ضرورت مندوں کے لیے افطار اور کھانے کے ساتھ ساتھ سحری کا بھی اہتمام کیا گیا۔ ان دسترخوانوں سے یومیہ سیکڑوں افراد نے اطمینان کے ساتھ افطار کیا ۔

آغوش ہوم کے رہائشی بچوں کی شاپنگ:
گلشن معمار میں قائم آغوش ہوم کے بچوں کو بھی عید الفطر کے موقع پر الخدمت کی جانب سے مقامی ڈپارٹمنٹل اسٹور میں 5000 روپے سے شاپنگ کروائی گئی، ان بچوں کی خوشی دیدنی تھی۔ بچوں نے آغوش ہوم کی انتظامیہ اور الخدمت کے رضاکاروں کی مشاورت سے آزاد ماحول میں شاپنگ کی اورخوشی کا اظہار کیا ۔

آغوش ہوم میں روزہ کشائی:
الخدمت آغوش ہوم میں مقیم15بچوں نے روزہ رکھا تو الخدمت نے ان کی روزہ کشائی کا اہتمام کیا اور انہیں یہ احساس نہیں ہونے دیا کہ وہ گھر سے دور ہیں، شاندار طریقے سے ان کی روزہ کشائی کی گئی۔ روزہ رکھنے والے بچوں کو پھولوں کے ہار پہنائے اور ان کے لیے افطار کے ساتھ ساتھ ڈنر کا بھی اہتمام کیا گیا جبکہ گدون ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے بچوں کے لیے افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا اور انہیں تحائف دیے گئے ۔

واٹر وین بھی خدمت میں مصروف:
الخدمت واٹر وینز نے بھی ماہ مقدس کے دوران شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کر نے کی خدمات انجام دیں۔ اس دوران واٹر وینز افطار کے اوقات میں موجود رہیں، شہر کے معروف تجارتی علاقوں اور شاپنگ مالز کے باہر یہ وینز موجود رہیں اور لوگوں کو پینے کے لیے پانی فراہم کیا ۔

ترک قونصلیٹ میں افطار ڈنر:
ترک قونصل خانے اور ترک تنظیم ’’ٹکا‘‘ کے تعاون سے اور ترک قونصل جنرل کی دعوت پر الخدمت کے وفد اور آغوش ہوم کے باہمت بچوں نے افطار ڈنر میں شرکت کی۔ افطار ڈنر میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، چیف ایگز یکٹو نوید علی بیگ، ایگز یکٹو ڈائریکٹر راشد قریشی، ڈائریکٹر کمیونٹی سروسز قاضی سید صدر الدین سمیت دیگر نے شرکت۔ افطار ڈنر بنیادی طور پر پاکستان سے ترکی کے اظہار یکجہتی کا مظہر تھا۔ اس موقع پر ترک قونصل جنرل جمال سانگو نے زلزلے کے دوران الخدمت کے کاموں اور مالی امداد کو سراہا۔ اس موقع پر ترکیہ کے زلزلہ کے دوران خدمات انجام دینے والے الخدمت کے رضاکاروں سرفراز شیخ، ڈاکٹر کاشف ،حمزہ احمد اور فواد شیر وانی کو ان کی خدمات پر اسناد پیش کی گئیں۔ ترک قونصل جنرل آغوش ہوم کے باہمت بچوں سے ملے اوران کی حوصلہ افزائی کی۔

رضاکاربھی مصروف عمل:
الخدمت کے ذمہ داران کے ساتھ اس کے رضاکار بھی پورا ماہ خدمت کے کاموں میں شریک رہے، دستر خوان، راشن کی تقسیم، ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل میں مصروف رہنے والے ڈرائیوروں، میٹ ڈرائیو میں حصہ لینے والے تمام رضاکار غرض ہر شعبے میں مصروف رضا کار نیکی اور خدمت کے جذبے سے مصروف عمل رہے۔ یہ رضا کار الخدمت کا اثاثہ ہیں جو ہر مشکل حالات میں خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔

دیگر شعبہ جات میں خدمات:
یوں تو الخدمت سات شعبہ جات میں کام کر رہی ہے، ان شعبہ جات میں تعلیم، صحت، مواخات، صاف پانی، کفالت یتامیٰ، کمیونٹی سروسز، ڈیزاسٹر مینجمنٹ شامل ہیں۔ ماہِ رمضان میں الخدمت کے اسپتالوں، میڈیکل سینٹرز، کلینکس، شہر بھر میں قائم صاف پانی کے 53 پلانٹس، شعبہ تعلیم میں شامل مدارس و اسکولز بھی اسی جذبے سے کام کرتے رہے جس طرح دیگر شعبوں میں کام کیا گیا ساتھ ہی ساتھ بے روزگاروں کو ان کے پیروں پر کھڑا کرنے کی کاوشیں بھی کی گئیں ۔

حصہ