ملک میں تعلیم کاشعور موجودہے اوراکثریت اس بات سے آشنا ہے کہ تعلیم ہی سے ترقی ہے اور اسی کے ذریعے آگے بڑھا جاسکتا ہے،مگر ایک بڑی آبادی تعلیم حاصل کرنے کے باوجود وہ مقاصد حاصل نہیں کرپاتی جس کے لیے وہ تعلیم حاصل کر تی ہے ۔آج بھی ملک بھر کے نوجوانوں بالخصوص کراچی کے نوجوانوں کو اچھا روزگار میسرنہیں۔ بہت سے نوجوان وسائل کی عدم دستیابی کے سبب مستقبل سے مایوس ہو کر مزید علم کے حصول سے دور ہوجاتے ہیں۔ بہت مناسب رہنمائی اور حوصلہ افزائی نہ ہونے کے سبب تعلیم سے دوری اختیار کرتے ہیں ۔نتیجتاً مسائل بڑھتے جاتے ہیں اور پھر وہ محنت مزدوری یا پھر چھوٹے موٹے کام کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔
الخدمت نے کراچی کے نوجوانوں کو روشن مستقبل کی راہ دکھانے کے لیے ’’بنو قابل ‘‘کے نام سے مفت آئی ٹی کورسز کا عظیم الشان پروگرام ترتیب دیا ،جس میں ایک لاکھ طلبہ وطالبات نے رجسٹریشن کروائی، ان کے لیے ایپٹی ٹیوٹ( Aptitude)ٹیسٹ انعقاد کیاگیااور الحمدللہ آج بنو قابل کے 20کیمپس میں پہلے فیز میں 10ہزار طلبہ وطالبات دن بھر مختلف اوقات میں آ ئی ٹی کے مفت کورسز سیکھ رہے ہیں ۔
اس پروگرام کی شاندار کامیابی اور پذیرائی کے بعد الخدمت نے’’خواتین کے عالمی دن پر‘‘ ایک بڑے پروگرام کا اعلان کیاہے۔ یہ پروگرام کراچی کی ان تمام خواتین کے لیے ہے جو خاتون خانہ ہیںاور وہ کوئی کام کر رہی ہیں یا ان کے پاس کوئی صلاحیت ہے اوروہ اسے استعمال میں لاکر کچھ کرنا چاہتی ہیں۔ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور انہیں ان کے کام میں رہنمائی حاصل ہو تو یہ اپنی صلاحیتوں کو استعمال میں لا کر معاشی خودکفالت حاصل کر سکتی ہیں۔ ان تمام خواتین کے لیے الخدمت نے ’’ بنو قابل ویمن امپاورمنٹ اینڈ انٹر پرینیور ‘‘پروگرام کا اعلان کیا ہے،جس کے لیے banoqabil.pkپر رجسٹریشن کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب کراچی کی مقامی ہوٹل میں منعقد کی گئی۔تقریب کے مہمان خصوصی امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن تھے۔تقریب سے چیف ایگزیکٹو نوید علی بیگ ،حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی کی ناظمہ اسماء سفیر،پروجیکٹ ڈائریکٹر سلمان شیخ ،آئی بی اے عائشہ انس،وفاقی جامعہ اردو کی پروفیسر ڈاکٹر صبا زہرہ ،ڈاکٹر فاطمہ نقوی ،ڈاکٹر زینب انصاری ،فضا اثر،سامیہ اسامہ لاری،عنبرین حسیب عنبر ،حمیرا محبوب ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع ایگزیکٹو ڈائریکٹر راشد قریشی،ڈائریکٹر بنو قابل پروگرام فاروق کملانی ودیگر ذمہ داران موجود تھے بھی موجود تھے ۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ نظامت کے فرائض حافظ اسامہ نے انجام دیئے۔تقریب میں پروجیکٹ ڈائریکٹر سلمان شیخ نے’’ بنو قابل ویمن امپاورمنٹ اینڈ انٹر پرینیور ‘‘پروگرام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ بنو قابل پروگرام کی عظیم الشان کامیابی کے بعد الخدمت نے خواتین کے لیے بھی’’ بنو قابل ویمن امپاور منٹ اینڈ انٹر پرینیورپروگرام ترتیب دیا ہے ۔ہم دیکھتے ہیں کہ خواتین چھوٹے چھوٹے کاروبار کر رہی ہوتی ہیں ، ان میں صلاحیت موجو د ہو تی ہیں ،لیکن وہ ان صلاحیتوں کو استعمال نہیں کرپاتیں۔ اس پروگرام کے ذریعے ہم خواتین کو آگے بڑھنے اور کاروبار کو بہتربنانے کے طریقے سکھائیں گے۔ انہیں ہم نے مختلف کورسز ڈیزائن کیے ہیں جو دو ماہ کی مدت پر مشتمل ہیں۔ ہم ان خواتین کو بز نس پلاننگ، مارکیٹ ریسرچ، فائنانشل مینجمنٹ، ٹائم مینجمنٹ، لیڈرشپ، ٹیم مینجمنٹ، کمیونیکشن اسکل ،پرائسنگ اینڈ کاسٹنگ، برینڈنگ، کمیونیکشن ونیگوسی ایشن اسکل، ریسورسز‘ ریلیشن شپ بلڈنگ، لیگل ریگو لیٹری، ڈیجیٹل مارکیٹنگ سکھائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک سروے کیا ہے ،سروے کے ذریعے خواتین کے رجحان کا جانچنے کی کوشش کی ہے کہ وہ کس شعبے میں دلچسپی رکھتی ہیں ،انہیں کیا سکھا یا جائے ۔ رجسٹریشن فارم میں یہ پورشن موجوہے ، دلچسپی کے شعبوں کورسز کا انتخاب اسی سروے کی بنیاد پرہوگا ۔
سلمان شیخ نے کہا کہ آئندہ سال تک ایک لاکھ خواتین کو اس پروگرام میں شامل کریں گے۔ انہوں نے خواتین سے کہا کہ وہ خود کوbanoqabil..pkپر جا کر خود کورجسٹرڈ کرائیں ،مئی کے پہلے ہفتے میں ٹیسٹ ہوگا۔مئی کے آخری ہفتے ہیں انٹرویوز ہوں گے ،جون کے پہلے ہفتے میں کلاسز کا آغاز ہوگا ۔
چیف ایگزیکٹو الخدمت نوید علی بیگ نے کہاکہ کراچی کی نمائندہ خواتین یہاں موجود ہیں۔ بنو قابل پروجیکٹ کا اہم پہلو ویمن امپاور منٹ کو سپورٹ کرنا اورآگے بڑھانا ہے۔ الخدمت اسپتالوں کے ذریعے لاکھوں مریضوں کو سہولتیں پہنچا رہے ہیں،جہاںتمام طبقات کو صحت کی سہولتیں میسر ہیں۔جدید ایم آرائی مشین ،سٹی اسکین اورالٹرا ساؤنڈ مشینیں بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ کورونا وائرس میں لاکھوں لوگوں کو راشن پہنچایا۔ انتہائی کم قیمت پر کورونا ٹیسٹ کیے۔ کورونا لیب بنائی۔ہم تعلیم کے شعبے میں بھی کام کر رہے ہیں۔22 ہزار بچوں کی کفالت ان کے گھروں پر کی جا رہی ہے ۔ہم بچوں کی پرسنالٹی ڈیولپمنٹ اوربچوں کی ہیلتھ اسکریننگ کے لیے بھی کام کرتے ہیں۔
اسما سفیر نے کہاکہ کراچی کی خواتین معاشرے کی بنیاد ہے۔آج کراچی کی مختلف طبقہ فکر سے وابستہ خواتین موجود ہیں۔ عالمی یوم خواتین ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ عورتوں کے حقوق کی بات کریں،عورت کا معاشرے میں کلیدی کردار ہے،جماعت اسلامی حلقہ خواتین بھی ہر شعبے میں کام کررہاہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی معاشی حب ہے ۔کراچی 65فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے مگر اس کو اس کا حق نہیں ملتا ۔ ہمارے بچوں کو معیاری تعلیم کی ضرورت ہے ۔ یہ ہمارے بچوں کا حق ہے ۔ کراچی میں 10 لاکھ سے زائد بچے ایسے ہیں جو سرے سے اسکول نہیں جاتے ،جو طلبا اسکول سے میٹرک کرلیتے ہیں تو وہ یہ آگے نہیں پڑھ پاتے اورڈگری ہولڈر طلبا و طالبات گلے سڑے نظام کی وجہ سے گھروں میں فارغ بیٹھے ہیں۔ لاکھوں خواتین فیکٹریوں میں کام کر رہی ہیں۔ انہیں وہ حقوق حاصل نہیں جو انہیں ملنے چاہئیں ۔ ۔صوبے میں اس وقت 49ہزار اسکول ہیں ۔تعلیم کے لیے 326 بلین روپے بجٹ مختص ہے مگر تعلیم نظام کا کوئی حال نہیں ۔ہمیں خواتین کو امپاورکرنا چاہیے ۔عورت کو اسلام نے وراثت کا حق دیا ہے ۔ویمن امپاورمنٹ اور عوام امپاورمنٹ کے لیے لوگوں کو متحد ہونا پڑے گا ۔اپنے حصے کام کرنا ہو گا ۔ہم تمام شعبہ جات میں کام کر رہے ہیں ۔ایک سال میں 50ہزار بچوں کو آئی ٹی اسکل دیں گے ۔خواتین کا سب سے بڑامسئلہ ہراسمنٹ ہے ۔عورت خود کو محفوظ نہیں سمجھتی ۔ ہماری کوشش ہے کہ خواتین محفوظ رہ کر معاشی دوڑمیں شریک ہو سکیں ،ہمارادین خواتین کو وہ حقوق دیتا ہے جس میں کوئی خاتون ہے تو اس کی پوری ذمہ داری شوہر کی ہے ،اگر بچی ہے تو اس کے باپ کی ،اگر کسی کے ماں باپ نہیں تو یہ ریاست کا کام ہے کہ وہ ان کی کفالت کرے ۔انہوں نے کہا کہ خواتین کام کو اپنی ذمہ داری نہ سمجھیں مگر معاشی صورتحال میں وہ اپنے شوہروں کا ہاتھ بٹا سکتی ہیں ۔ہم انہیں وہ طریقے سکھائیں گے جس سے ان کا کاروبار بڑھے اور زیادہ سے زیادہ لوگ امپاور ہوں۔