شاعری کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں‘ سلمان صدیقی

493

مشاعرہ ذہنی آسودگی کا ایک ذریعہ ہے‘ شاعری کی اہمیت سے انکار ممکن‘ ہر شاعر اپنے ماحول کو لکھتا ہے ‘وہ جو کچھ دیکھتا ہے اسے عوام کے سامنے پیش کرتا ہے۔ ہم نے شاعری کی ترویج و اشاعت کی ایک ادبی تنظیم بنائی ہے جس کا نام بزمِ یاران سخن ہے جو گزشتہ چالیس برس سے مشاعرے اور مذاکرے ترتیب دے رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار معروف شاعر‘ ادیب اور تنقید نگار سلمان صدیقی نے بزم یاران سخن کراچی کے ماہانہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے مزید کہا کہ ہم مختلف اکائیوں میں تقسیم ہو گئے ہیں جب تک تمام ادبی تنظیمیں ایک پلیٹ فارم پر نہیں آئیں گی قلم کاروں کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ رانا خالد محمود نے کہا کہ اردو زبان و ادب کی ترقی کے لیے مشاعرے اپنا کردار ادا کرتے رہتے‘ شاعری روح کی غذا ہے لہٰذا شاعری کی ترویج و اشاعت لازمی ہے۔ لیاقت علی پراچہ نے کہا کہ فنونِ لطیفہ میں شاعری ایک قابل ذکر شعبہ ہے جب کہ غزل شاعری کی جان ہے‘ مشاعرے بھی ہماری روایت کا حصہ ہیں یہ شعبہ ہر زمانے میں اپنا کام کرتا ہے۔

حصہ