مشاعرے ہماری تہذیب و تمدن کے علم بردار ہیں‘ ڈاکٹر پیرزادہ قاسم

148

مشاعرے تو ہر زمانے کی ضرورت ہے‘ یہ ادارہ اپنے معاشرے کا عکاس ہوتا ہے‘ وقت و حالات کے سبب مشاعروں کے انعقاد میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہے جیسا کہ کورونا کے سبب ہماری محفلیں اجڑ گئی تھیں اب خدا کا شکر ہے کہ ادبی فضا بحال ہو گئی ہے۔ مشاعرے ہماری تہذیب و تمدن کے آئینہ دار ہیں‘ مشاعروں کےآداب طے شدہ ہیں‘ لوگ مشاعروںکے آداب سے واقف ہیں۔ مشاعرہ تفریح طبع کا ایک ذریعہ بھی ہے لیکن اردو کی ترویج و اشاعت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے بزم سعیدالادب کے زیر اہتمام ہونے والے مشاعرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو تنظیمیں مشاعرے ترتیب دے رہی ہیں وہ قابل ستائش ہیں کہ یہ لوگ شعرا کو اسٹیج فراہم کر رہے ہیں جہاں وہ اپنے فن کا مظاہرہ کرکے داد و تحسین حاصل کرتے ہیں۔ آج کے مشاعرے میں بہت عمدہ شاعری سننے کو ملی ہے امید ہے کہ بزم سعید الادب اس سلسلے کو جاری رکھے گی۔ مشاعرے کے مہمان خصوصی فراست رضوی نے کہا کہ ہر شاعر اپنے افکار و خیالات کے ذریعے معاشرے کے مثبت پہلوئوں کو اجاگر کرتا ہے اور ماحول کو بہتر بنانے میں مددگار ہوتا ہے‘ ہر شاعر چاہتا ہے کہ معاشرے میں امن وامان ہو‘ ہر شخص کو اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کا حق ہے۔ قوموںکے عروج و زوال میں شعرائے کرام اہم حصہ دار ہیں۔ معاشرے کی خرابیوں کے خلاف آواز بلند کرنا شعرا کی ذمہ داری ہے آیئے آج ہم عہد کریں کہ ہم پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے کام کریں گے اور متحد ہو کر دشمنوں کا مقابلہ کریں گے۔ اس تقریب کے مہمان اعزازی سعیدالظفر صدیقی نے کہا کہ ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے۔ بزم سعید الادب طویل عرصے سے اردو زبان و ادب کی آبیاری کر رہی ہے اس کے کریڈٹ پر بہت سے شاندار پروگرام ہیں آج کا پروگرام بھی بہت اچھا ہے ہر شاعر نے خوب داد سمیٹی ہے مشاعرے کے انتظامات بھی بہت شان دار ہیں اس کا کریڈٹ مشاعرے کے منتظمین شعرا اور سامعین کو جانتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ دبستان کراچی میں اب شاعری بھی نوجوان نسل میں منتقل ہو چکی ہے ہماری نئی نسل کے شعرائے کرام بھی جدید لفظیات سے آراستہ شاعری کر رہے ہیں۔ غزل کے روایتی مضامین کم ہوتے جا رہے ہیں‘ اب عہد حاضر کے روّیے ہمای شاعری میں حصہ دار ہیں دبستان کراچی بھی شعر و سخن کا اہم مرکز ہے۔ مشاعرے کی نظامت یاسر سعید صدیقی نے کی انہوں نے کسی بھی موقع پر مشاعرے کا ٹیمپو خراب نہیں ہونے دیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم‘ فراست رضوی‘ سعیدالظفر صدیقی‘ عابد رشید‘ ریحانہ روحی‘ فیاض علی فیاض‘ سلیم فوز‘ نسیم شیخ‘ خالد میر‘ ثبین سیف‘ سعید احمد خان‘ یاسر سعید صدیقی‘ فرخ اظہار‘ عاصم رمزی اور یاسمین یاس نے اپنے اشعار نذر سامعین کیے۔ بزم سعید الادب کی جانب سے مسند نشینوں میں تحائف یش کیے گئے۔ نیشنل سلینگ سینٹر کے سرپرست کموڈور احمد شجاع‘ ان کی اہلیہ اور کیپٹن نعیم الرحمن نے بھی مہمانوں میں تحائف پیش کیے۔

حصہ