بزمِ سراج الادب کا مشاعرہ

167

بزمِ سراج الادب کراچی بہت پرانی ادبی تنظیم ہے جو ایک عرصے سے ادبی تقریبات کا اہتمام کر رہی ہے‘ گزشتہ دنوں اس ادارے کے زیر اہتمام سراج الدین سراج کی رہائش گاہ پر رفیع الدین راز کی صدارت میں مشاعرہ ہو اجس میں خالد عرفان مہمان خصوصی تھے اور محبوب علی خان مہمانِ اعزازی تھے۔ اختر سعیدی نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ سراج الدین سراج نے خطبۂ استقبالیہ میں کہا کہ وہ اردو زبان و ادب کے خدمت گزاروں میں شامل ہیں اور جب تک زندہ ہیں ادب کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ آج کراچی میں بے شمار تنظیمیں اردو کے لیے سرگرم عمل ہیں اللہ تعالیٰ ہم پر فصل فرمائے اور ہماری زبان اردو کو مزید ترقی عطا فرمائے۔ رفیع الدین راز نے کہا کہ اردو ہماری قومی زبان ہے تاہم ابھی تک اس کو وہ مقام نہیں مل پایا جس کے لیے حکومتی عدالتوں نے احکامات جاری کیے تھے۔ خالد عرفان نے کہا کہ وہ جب سے پاکستان آئے ہیں انہوں نے بہت سے مشاعرے پڑھے ہیں تاہم دبستان کراچی کا اپنا اسلوب ہے یہاں کے شعرائے کرام جدید لفظیات اور نئے نئے استعاروں سے شاعری سجا رہے ہیں‘ نوجوان شعرا بھی اچھے اشعار کہہ رہے ہیں۔مشاعرے میں رفیع الدین راز‘ خالد عرفان‘ محبوب خان‘ سید آصف رضا رضوی‘ فیاض علی خان‘ اختر سعیدی‘ انور انصاری‘ محمد علی گوہر‘ راقم الحروف نثار احمد نثار‘ صفدر علی انشاء‘ ضیا حیدر زیدی‘ خالد میر‘ احمد سعید خان‘ سحر تاب رومانی‘ کشور عدیل جعفری‘ سراج الدین سراج اور سعد الدین سعد نے اپنا کلام نذر سامعین کیا۔

حصہ