الخدمت کے تحت سالانہ ڈونر کانفرنس

328

ملک کی ترقی،عوام کی خدمت اور غربت کا خاتمہ حکومت کا کام ہوتا ہے۔ لیکن حکومت ہمیشہ اس اہم ترین فرض کی ادائیگی میں پیچھے رہی ہے، مگر ملک کی بعض این جی اوز مختلف شعبہ جات میں عوام کی خدمت کرکے لوگوں میں خوشیاں بانٹنے اور ان کی زندگی کو بہتر بنانے کا ذریعہ بن رہی ہیں اور الخدمت ان میں سرفہرست ہے جو ملک میں فلاحی کاموں میں اپنا بھرپور کر دار ادا کر رہی ہے۔
بلاشبہ الخدمت کو اس کی مثالی فلاحی کاموں کی وجہ ملک کا قیمتی اثاثہ کہا جا سکتا ہے جو کہ بلاتفریق رنگ و نسل لوگوں کی خدمت میں مصروف ہے۔ اس کا ثبوت ہمیں ہر موقع پر ملا۔ ملک میں آنے والے زلزلے ہوں یا سیلاب ،2020 میں کورونا وائرس ، طوفانی بارشیں ہوں یا عام حالات، الخدمت خدمت کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی یہی وجہ ہے کہ الخدمت نہ صرف ملک میں بلکہ ملک سے باہر بھی جانی پہچانی جاتی ہے ۔
الخدمت اپنے تمام کاموں کو نہ صرف منظم انداز میں کرتی ہے بلکہ وقتاً فوقتاً اپنی خدمات کا جائزہ بھی لیتی ہے اور یہ سارا سال عوامی خدمت میں مشغول رہنے کے ساتھ ساتھ اپنے ڈونرز سے رابطے میں بھی رہتی ہے اور گاہے بگاہے انہیں اپنی خدمات سے بھی آگاہ کرتی ہے۔ یہ سب الخدمت کے وسیع نیٹ ورک کی بہ دولت ممکن ہوتا ہے۔ ڈونرز سے اپنے رابطے برقرار رکھنے اور اپنی سال بھر کی کاوشیں ان تک پہنچانے کے لیے الخدمت کی جانب سے ہر سال کراچی میں ’’ڈونر کانفرنس‘‘ کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں بڑی تعداد میں ڈونرز اور زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی شخصیات شرکت کرتی ہیں۔ گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی الخدمت نے ’’عمل نیکی کا‘ عمل خدمت کا‘‘ کے سلوگن کے ساتھ کراچی کے مقامی ہوٹل میں ڈونر کانفرنس کا اہتمام کیا۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی معروف مزاح نگار انور مقصود تھے۔
کا نفرنس میں آئی جی جیل خانہ جات سندھ قاضی نذیراحمد، سینئرسپرنٹنڈنٹ ملیر جیل محمد ا رشد علی شاہ، ایس ایس پی سینٹرل جیل محمدحسن سہتو، ڈپٹی چیف سی پی ایل سی مراد سونی، ترک سماجی تنظیم ’’ٹکا‘‘ کے نمائندے ابراہیم کٹریسی، ایرانی قونصلیٹ کے نمائندے مہدی عامر جعفری، سپرنٹنڈنٹ انجینئر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ محمد علی شیخ ، چیف انجینئر ڈسٹری بیوشن سوئی سدرن گیس کمپنی فرخ کمال، ایگزیکٹو انجینئر میکنیکل اینڈ الیکٹریکل ڈی ایم سی ایسٹ امیتاز بھٹو، ایگزیکٹو ڈائریکٹر الخدمت راشد قریشی، الخدمت کے ڈائریکٹرز، منیجرز اور کارکنان موجود تھے۔ کانفرنس میں ریجنل الیکشن کمشنرکراچی ندیم حیدر، چیئرمین آباد محسن شیخانی، جاپانی قونصلیٹ کے نمائندہ ماکو ساتا، انجمن تاجران پاکستان کے صدرچوہدری محمد کاشف، تاجر رہنما شیخ حبیب، اسپورٹس جرنلسٹ ماجد بھٹی، مقبول اداکارہ زیبا شہناز، انجینئر بابرخان، شاد آرائیں، احمد باوانی و دیگر نے اظہار خیال کیا۔
کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری عبدالواحد نے حاصل کی۔ تقریب سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، چیف ایگزیکٹیو الخدمت نوید علی بیگ نے خطاب کیا، جبکہ معروف ٹی وی میزبان اویس منگل والا اورڈائریکٹر کمیونٹی سروسز قاضی سید صدر الدین نے پروگرام کی میزبانی کے فرائض انجام دیے۔
بطور مہمان خصوصی معروف مزاح نگار انور مقصود نے کہا ہے کہ الخدمت وہ کام کر رہی ہے جو ریاست کو کرنے چاہئیں۔ الخدمت جیسے ادارے ملک میں موجود ہوں تو فکرکی کوئی بات نہیں۔ نعمت اللہ خان کراچی کے لیے نعمت تھے۔
انور مقصود نے کہا کہ الخدمت جیلوں میں قیدیوں کی تعلیم کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔ یہ اچھی بات ہے کہ قیدی جیلوں میں علم حاصل کر کے معاشرے میں باوقار زندگی گزار سکتے ہیں۔ انور مقصود نے کہا کہ لوگوں کو آگے آکر الخدمت کی مد د کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح جیسا لیڈر پاکستان کو دوبارہ نہیں ملا اگر ملتا تو آج پاکستان کی حالت بدل چکی ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی فلاح و بہبود کی ذمے داری حکومت کی ہے مگر الخدمت بھرپور کام کر رہی ہے، میں اس کے کاموں کی قدر کرتا ہوں ۔ انور مقصود نے اپنے برجستہ جملوں سے کانفرنس کو زعفران زاربنا دیا ۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر الخدمت کی پوری ٹیم کومبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ الخدمت پورے ملک کے لیے ماڈل ہے، جماعت اسلامی اپنے قیام کے وقت سے ہی خدمات انجام دے رہی ہے، خدمت کے کاموں کا آغاز مولانا مودودی رحمۃ اللہ علیہ کی ہدایات کی روشنی میں شروع کیا گیا‘ جو الحمدللہ آج بھی جاری وساری ہیں۔ الخدمت زندگی کے تقریباً تمام شعبوں میں کام کر رہی ہے۔ سندھ حکومت کا تعلیم کے لیے 77 ارب جبکہ صحت کا بجٹ 173 ارب ہے مگر 3 کروڑ کی آباد ی والے شہر کے لیے صحت ہے نہ تعلیم، پانی بھی لوگ خرید کر پیتے ہیں۔ یہ ہمارے ٹیکس کے پیسے ہوتے ہیں۔ ریاست کا بدل ریاست ہوتی ہے۔ سب سے بڑی خدمت یہ ہے کہ اہم اپنے پیسوں کی نگرانی کریں۔ مردم شماری میں آبادی کوکم ظاہرکیا جاتا ہے، اب ہم امن بھی خرید رہے ہیں۔ ہم وہ سب کچھ خرید کر استعمال کر رہے ہیں جس کی فراہمی کی ذمہ دار حکومت ہے اورجو ہم سے ان مدات میں بھرپور ٹیکس وصول کرتی ہے۔ میں کراچی کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ ہمارا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ نعمت اللہ خان اور عبد الستار افغانی کی ایمان داری کی مثالیں سب کے سامنے ہیں۔ حکومتوں میں اس طرح کے لوگ ہوں تو ہم یہ نظام ان کے ہاتھوں میں کیو ں نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ناظم آباد میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ڈائیگنوسٹک لیب قائم کی جا رہی ہے جس میں سی ٹی اسکین، ایم آرآئی، ڈیسکا، میموگرافی سمیت ٹیسٹ کی دیگر جدید سہولتیں دستیاب ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت ملک سے باہر بھی لوگوں کی خدمت کر رہی ہے، اس نے ترک تنظیموں کے تعاون سے جنگ سے متاثرہ فلسطینی مسلمانوں کی بھرپور مددکی۔ وہاں ایک اسپتال بھی قائم کیا جا رہا ہے، سیریا کے پناہ گزینوں کے لیے بھی بھر پور کام کیے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اہالیان کراچی سمیت پاکستان اور پاکستان سے باہر موجود ہم وطنوں سے کہتا ہوں کہ ہماراساتھ دیں ۔
الخدمت کے چیف ایگز یکٹیو نوید علی بیگ نے کہا کہ الخدمت 7 شعبہ جات میں کام کر رہی ہے جو زند گی کے تمام شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ انہوں نے تعلیم، صحت، صاف پانی، مواخات، کمیونٹی سروسز، کفالت یتامیٰ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ سمیت تمام شعبہ جات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ الخدمت کے 9 ریجنل آفس ہیں جبکہ ملک بھر میں اس کے150 دفاتر ہیں۔ بہترین سماجی خدمات پر صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان عبدالشکور کو حکومت پاکستان کی جانب سے ’’نشان پاکستان‘‘ کا اعزاز دیا گیا ہے۔ الخدمت کی سروسز سے مستفید افراد کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد ہماری سہولتوں سے استفادہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت صرف کراچی میں 1200سے زائد یتیم بچوں کی ان کے گھروں پر کفالت کر رہی ہے، شہر میں 50 سے زائد واٹر فلٹریشن پلانٹس ہیں جہاں صرف ’’ایک روپے فی لیٹر‘‘ میں لوگوں کو صاف اور معیاری پانی فراہم کر رہی ہے۔ صحت شعبے میں الخدمت کے اسپتال، میڈیکل سینٹر، ڈائیگنوسٹک سینٹرز کام کر رہے ہیں، الخدمت کے ہزاروں کارکنوں نے بارش، سیلاب اور زلزلوں میں کام کیا، کورونا کے دوران بھی مثالی کام کیے، پورے شہر میں اسپرے کیا گیا‘ لاکھوں افراد کو ان کے گھروں پر راشن پہنچایا۔ الخدمت کاروبار کے لیے بلاسود چھوٹے قرضے بھی دیتی ہے، گلشن معمار میں یتیم بچوں کی کفالت کے لیے تمام تر سہولتوں سے آراستہ ’’آغوش ہوم‘‘ تعمیر کیا گیا، جہاں یتیم بچوں کو معیاری تعلیم اور رہائش سمیت گھر جیسی دیگر سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کام کا دائرہ وسیع کر رہے ہیں اور ان تمام سہولتوں کو ملک کے کونے کونے تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ ہمارے ڈونرز کا ہم پر اعتمادہے ۔اہل خیر الخدمت کا ساتھ دیں۔

حصہ