پیارے بچو! جیسا کہ آپ سب نے یہ کہانی سنی ہوگی کہ جب کسی بچے کا دانت ٹوٹتا ہے تو وہ اس دانت کو اپنے تکیے کے نیچے رکھ کر سوتا کہ رات کو پری آئے گی اور اس کے تکیے کے نیچے سے دانت نکال کر کوئی تحفہ رکھ دے گی۔
بچو! پہلے زمانے میں پریاں ہوا کرتی تھیں‘ ان پریوں کی ایک ملکہ بھی ہوتی تھی جو کہ ’’رانی پری‘‘ کہلاتی تھی۔ ایک بار رانی پری نے کسی بات پر ناراض ہو کر ایک پری کو پرستان سے نکال دیا۔ وہ پری آسمان سے زمین پر آئی۔
ایک دن اُس پری نے دیکھا کہ ایک بچی اپنا ٹوٹا ہوا دانت تکیے کے نیچے رکھا اور اپنے بھائی سے کہہ رہی تھی کہ بھائی میں نے اپنا ٹوٹا ہوا دانت تکیے کے نیچے اس لیے رکھا ہے کہ رات کو پریاں آتی ہیں اور جو بچہ اپنا ٹوٹا ہوادانت تکیے کے نیچے رکھتا ہے تو پری اس ٹوٹے ہوئے دانت کے بدلے کوئی تحفہ اس کے تکیے کے نیچے رکھ دیتی ہے۔ دیکھنا صبح جب میں اٹھوں گی تو مجھے بھی تکیے کے نیچے سے کوئی تحفہ ضرور ملے گا۔
بچی کی بات سن کر وہ پری دل ہی دل میں مسکرائی اور جب وہ بچی سو گئی تو پری نے اس کے تکیے کے نیچے سے دانت نکال کر اس کی جگہ ایک سونے کا سکہ رکھ دیا۔
صبح جب بچی بیدار ہوئی تو وہ سونے کا سکہ دیکھ کر بہت حیران اور خوش ہوگئی۔
بچو! جب رانی پری کو اُس پری کی بات معلوم ہوئی تو وہ بہت خوش ہوئی اور اس نے اس پری کو معاف کر دیا اور واپس پرستان بلا لیا۔