محفل نعت پاکستان خواتین کا مشاعرہ

181

محفلِ نعت پاکستان خواتین کے تحت گلنار آفرین کی صدارت میں برمکاں شاہدہ عروج نعتیہ مشاعرہ اور محفل نعت کا اہتمام کیا گیا جس میں سلمیٰ رضا سلمیٰ نے نظامت کے علاوہ خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ عید میلاد النبیؐ کے حوالے سے پاکستان بھر میں نعت خوانی‘ سیرت کی محفلیں اور نعتیہ مشاعرے ہوتے ہیں۔ ہم بھی آج آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ آپؐ نے زندگی گزارنے کے طور طریقے بتائے جن پر عمل کرکے ہم دین و دنیا میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ مشاعرہ کی صدر گلنار آفرین نے کہا کہ نعت گوئی بھی عین عبادت ہے۔ ذکر رسولؐ کا سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا کیوں کہ ہمارے رسول آخر پیغمبر ہیں اب کسی رسول یا نبی کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نعتیہ ادیب کی ترقی جاری ہے‘ آج کل جو نعتیں لکھی جارہی ہیں ان میں اسوۂ رسولؐ کے علاوہ امتِ محمدی کی زبوں حالی کا تذکرہ بھی ہوتا ہے اور تبلیغ کے پہلو بھی نظم ہو رہے ہیں تاکہ ہمارے معاشرے میں آپؐ کی تعلیمات کی ترویج و اشاعت ہو۔ اس پروگرام کے پہلے حصے میں جن شعرا نے نعتیں پیش کیں اُن میں گلنار آفرین‘ ریحانہ احسانی‘ سلمیٰ رضا سلمیٰ‘ شاہدہ عروج‘ لبنیٰ عکس‘ شہناز رضوی‘ ڈاکٹر عشرت عسکری‘ شازیہ طارق‘ امۃ الحیٔ وفا‘ مہر جمالی‘ نیلما تصور‘ راحت رخسانہ‘ شگفتہ ناز‘ مہوش فراز‘ مرضیہ فاطمہ اور عشرت حبیب شامل تھیں۔ دوسرے دور میں نعت خوانی کی محفل سجائی گئی۔ شاہدہ عروج نے کلماتِ تشکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تنظیم صرف خواتین کے لیے ہے ہم نے اب تک پانچ پروگرام کیے ہیں جن میں خواتین شریک ہوئیں‘ ہم اردو ادب کی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ آپ ہمارے ہاتھ مضبوط کریں۔

حصہ