کھیل اور جسمانی سرگرمیاں بچوں میں کئی مثبت صلاحیتیں اجاگر کرنے میں معاون ہوتی ہیں۔
الرجل میگزین کے مطابق اس سے جسمانی طاقت اور نشوونما بہتر ہوتی ہے، خوداعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے، غلط و صحیح کے درمیان فرق کرنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے، خود کو منظم کرنا آتا ہے اور شخصیت کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔ اتنے سارے فوائد کے حصول کے لیے اہم نکتہ یہ ہوتا ہے کہ بچے کی عمر کے مطابق ایسے کھیلوں کا تعین کیسے کیا جا سکتا ہے؟
بچے کی عمر کے مطابق مناسب کھیل:
دوبرس کی عمر تک: اس عمر میں سادہ کھیل جیسے سیڑھیاں چڑھنا ، گیند پھینکنا اور پکڑنا وغیرہ بہتر رہتے ہیں۔
3سے5 برس کی عمرتک: اس مرحلے میںبچہ کئی بڑے کھیلوں میں عبور حاصل کرنے لگتا ہے۔ اس عمر میں بے قاعدہ آزادانہ طریقے سے ورزش کرنا خاص طور پر دوڑنا ، تیراکی کرنا مفید ہوتاہے۔
6سے9 برس تک: اس مرحلے میں بچے کو اپنی ذہنی اورعقلی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ماہرین اس مرحلے میں ٹیم کی صورت میں کھیلنے کو بہتر قرار دیتے ہیں۔ خاص طور پر فٹ بال، جمناسٹک، گھڑ سواری، ٹینس، کراٹے، شکار کرنا سیکھنا، طاقت کی مشقیں وغیرہ۔
10سے12 برس کی عمر تک: اس مرحلے میں بچہ زیادہ پختہ اور کھیل کے قواعدو قوانین کو سمجھنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ اس عمر کو پہنچ کر بچہ باسکٹ بال، ہاکی اور والی بال سمیت مزید پیچیدہ کھیل اپنانے کا اہل ہوجاتا ہے۔