بیلہ

239

بیلہ صوبہ بلوچستان کا ایک قدیم شہر ہے یہ کراچی سے 180 کلو میٹر دور عقرب میں واقع ہے یہاں کی اکثریت کی زبان ’’سندھی‘‘ ہے اس کے علاوہ بلوچی اور پشتو بھی بولی جاتی ہے صوبہ بلوچستان کے تین وزرا اعلیٰ جام غلام قادر، جام محمد یوسف اور جام کمال خان کا تعلق بیلہ سے ہے فاتح سندھ محمد بن قاسم سندھ کو فتح کرنے آئے تو ان کا گزر بیلہ سے ہوا ان کے ایک کمانڈر محمد بن ہارون کا مقبرہ بھی یہاں موجود ہے۔
بیلہ کی زمین بہت زرخیز ہے، آب وہوا گرم ہے پہاڑی اور میدانی علاقوں پر مشتمل ہے یہاں کئی خوبصورت مقامات ہیں جو قابلِ ذکر ہیں۔
جن میں مائی پیر، کشادی، کونڈی اور ایک نہایت خوبصورت فارم ہاوس ہے جس میں انواع و اقسام کے پھول اور پرندے اور جانور ہیں۔
مائی پیر
ماہی پیر میں پہاڑوں میں غار نما گھر بنے ہوئے ہیں اور ان کے درمیان بہتی ہوئی نہر ایک خوبصورت منظر پیش کرتی ہے کہا جاتا ہے کہ غار نما گھر محمد بن قاسم کے لشکر کے بنائے ہوئے ہیں جب وہ سندھ میں داخل ہونے کے لیے یہاں سے گزرے تو انہوں نے یہ گھر تعمیر کیے ۔
کشادی کی مزین پتھریلی ہے پہاڑوں کے درمیان قدرتی نہر ایک دلکش منظر پیش کرتی ہے یہ ایک اچھی تفریح گاہ ہے اور گرمیوں کی تعطیلات گزارنے کا الگ ہی مزا ہے۔
اس کے علاوہ بیلہ میں بہت سے قدیم مقامات ہیں جن میں شہابی مسجد اور جرگہ ہال بھی شامل ہیں جن کی طرز تعمیر ایک عہد کی نمائندگی کرتی ہے۔
عرض بیلہ قدرتی حسن سے مالا مال ایک ایسا خطۂ ارضی ہے جہاں تفریح مقامات کی کمی نہیں جو تاریخی پس منظر لیے ہوئے ہیں۔

حصہ