پیارے نبیؐ کی بہادری

228

جو آدمی اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرے اسے بہادر کہتے ہیں۔ ہمارے پیارے نبیؐ بہت بہادر تھے۔ اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرتے تھے۔
جس رات آپؐ مکہ شریف چھوڑ کر مدینے شریف جا رہے تھے، اس رات کافروں نے آپ کے گھر کو گھیر لیا کہ آپ کو سوتے میں قتل کر دیں۔ آپ ان کافروں سے نہیں ڈرے۔ قرآن شریف پڑھتے ہوئے باہر آگئے۔ کافروں کو اللہ کے حکم سے نیند آگئی۔ وہ آپ کو جاتے ہوئے دیکھ ہی نہ سکے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بچا لیا۔
سورج نکلنے سے پہلے آپؐ نے حضرت ابو بکر کے ساتھ ایک غار میں پناہ لی۔ جب آپؐ غار سے نکل کر مدینے شریف کے راستے پر جا رہے تھے تو ایک کافر نے آپؐ کو دیکھ لیا۔ وہ گھوڑا دوڑا کر آگے بڑھا۔ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا یا رسول اللہ! دشمن تو بالکل پاس آگیا۔ آپ ذرا نہ ڈرے، فرمایا: فکر نہ کرو اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے دشمن کا گھوڑا ٹھوکر کھا کر گرا۔ پھر اٹھا تو پائوں زمین میں دھنس گئے۔ وہ کافر سمجھ گیا کہ آپ اللہ کے سچے نبی ہیں۔ اللہ آپ کو بچا رہا ہے۔ وہ کافر کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ نے آپؐ کو بچا لیا۔
ایک بار مسلمانوں اور کافروں میں جنگ ہو رہی تھی۔ آپ جنگ کے میدان میں ایک طرف پیڑ کے نیچے لیٹے تھے۔ آپ کی تلوار درخت سے لٹک رہی تھی۔ ایک کافر ادھر آ نکلا۔ اس نے آپؐ کی تلوار پیڑ سے اتاری اور بولا۔ محمدؐ تمہیں میرے ہاتھ سے کون بچا سکتا ہے؟
آپؐ ذرا نہیں ڈرے۔ فرمایا: اللہ تعالیٰ!
کافر اللہ تعالیٰ کا نام سن کر خود ڈر گیا اور اس کے ہاتھ سے تلوار گر گئی۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بچا لیا۔
بچو! تم بھی اللہ پہ بھروسہ کرو اور بہادر بنو تو تمہارا بھی کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔

حصہ