حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد اور اولاد در اولاد میں اللہ پاک کی اولین ہدایت کا اثر قائم رہا اور مجموعی طور پر اللہ کی الوہیت اور ربوبیت میں کسی کو شریک نہ ٹھیرایا گیا۔ اس لیے آدم علیہ السلام سے لے کر نوح علیہ السلام تک کے لمبے عرصے کے درمیان صرف دو پیغمبر شیث علیہ السلام اور ادریس علیہ السلام بھیجے گئے جو معروف نیکیوں کا حکم دیتے اور جانی پہچانی برائیوں سے لوگوں کو منع کرتے تھے۔ ان کے زمانے میں شرک جیسا گھنائونا جرم نہیں ہوا۔ پھر شیث علیہ السلام کے احوال کا روایات میں بہت کم ذکر ملتا ہے۔ البتہ ادریس علیہ السلام کا سورہ مریم میں ذکر ملتا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ دوسرے نبیوں کی طرح آپ بھی سچے نبی تھے، اور اللہ پاک نے ان کو قرب و عرفان کے بہت بلند مقام پر پہنچایا۔ کہتے ہیں دنیا میں نجوم و حساب کا علم، قلم سے لکھنا، کپڑا سینا، ناپ تول کے پیمانے بنانا اور اسلحہ کا بنانا اول ان سے ہی چلا۔