افغان وزارت تعلیم نے پورے ملک میں پرائمری اسکول کی عمر کے تمام بچوں کے لیے ایک منفرد اور غیر متوقع منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت سبھی چھوٹے افغان بچے بچیاں پہلے تین سال اسکولوں کے بجائے قریبی مساجد میں پڑھیں گے۔ وزارتِ تعلیم نے یہ بات اپنے ایک ایسے بیان میں کہی ہے، جو ہفتہ پانچ دسمبر کو رات گئے شائع کیا گیا۔ بیان کے مطابق مساجد میں تعلیم و تربیت کے پہلے تین سال مکمل کرنے کے بعد ان بچوں کو پرائمری کی باقی ماندہ تعلیم کے لیے ’عام غیر مذہبی اسکولوں‘ میں بھیجا جایا کرے گا۔افغان وزارتِ تعلیم نے کہا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد بچوں کی تعلیم و تربیت میں مذہب کے طور پر اسلام کے ’زیادہ مرکزی کردار‘ کو یقینی بنانا ہے۔