آسٹریا کی آئینی عدالت نے ملک کے پرائمری اسکولوں میں مسلم بچیوں کے ہیڈ اسکارف پہننے پر عائد پابندی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس ممانعت سے متعلقہ قانون کو منسوخ کردیا ہے۔ یہ قانون گزشتہ برس منظور کیا گیا تھا۔
اس قانون کے خلاف آسٹریا میں دو مسلمان بچیوں اور ان کے والدین کی طرف سے یہ کہتے ہوئے مقدمہ دائر کردیا گیا تھا کہ یہ قانون صرف ایسے ہیڈ اسکارف کے خلاف بنایا گیا تھا، جس سے بچیاں پورا سر ڈھانپ لیتی ہیں، جبکہ مثال کے طور پر یہودی اور سکھ خاندانوں کے بچوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا تھا، جو اپنی ٹوپی یا پگڑی کے ساتھ اپنے سروں کو محض جزوی طور پر ڈھانپتے ہیں۔
آسٹریا میں مسلمانوں کی مختلف مذہبی تنظیموں کے نمائندہ ملکی اتحاد آئی جی جی او ای نے عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ’درست سمت میں ایک اہم اشارہ‘ ہے جو مذہبی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے عمل کو مضبوط تر بنائے گا۔