داغ (نظم)۔

318

امی امى میں نے سنا ہے داغ تو اچھے ہوتے ہیں
داغ جو اچھے ہوتے ہیں توصاف کیوں ان کو کرتے ہیں ؟
داغ لگا کر آجاؤں تو ہر وقت ڈانٹتی رہتی ہیں
ٹیچر داغ جو دیکھیں تو پھر وہ بھی پنیش کرتی ہیں
بات سمجھ میں کیوں نہیں آتی آپ کو اور
ٹیچر کو
ٹی وی میں ذرا آنٹی دیکھیں ہنس ہنس کر وہ کہتی ہیں
داغ تو اچھے ہوتے ہیں داغ تو اچھے ہوتے ہیں
امی نے جب بات سنی تو کہنے لگیں وہ منےسے
داغ بہت سے ہوتے ہیں پہلے تو یہ سمجھ لو تم
تن کے داغ،من کےداغ اور بہت سے گن لو تم
کبھی لڑائی،کبھی ہو جھگڑا،مل جل کر جب کھیلو تم
اور یہ لگ جاتے ہیں دل پر غصے میں جب بولو تم
من کے نفرت کے داغوں کو پیار کے بول سے دھو لو تم
تن میں داغ اگر پاوُتو میڈیسن پھر لے لو تم
داغ گناہ کے لگ جائیں تو رب کے آگے رو لو تم
اور کپڑوں پر لگ جائیں تو پھر ان کو دھو لو تم
کوئی بات نئی جو سن لو فوراً اسکو تولو تم
بات کہی ہے رب نے ہم سے یہ قرآن تو کھولو تم
داغ نہیں ہوتے ہیں اچھے یہ تو میل بڑھاتے ہیں
کپڑے کر دیتے ہیں گندے اور دل کو بھی دکھاتے ہیں

حصہ