داغ گناہ کے لگ جائیں تو رب کے آگے رو لو تم

280

امی امی میں نے سنا ہے داغ تو اچھے ہوتے ہیں
داغ جو اچھے ہوتے ہیں توصاف کیوں ان کو کرتے ہیں ؟
داغ لگا کر آجاؤں تو ہر وقت ڈانٹتی رہتی ہیں
ٹیچر داغ جو دیکھیں تو پھر وہ بھی پننش کرتی ہیں
بات سمجھ میں کیوں نہیں آتی آپ کو اور ٹیچر کو
ٹی وی میں ذرا آنٹی دیکھیں ہنس ہنس کر وہ کہتی ہیں
داغ تو اچھے ہوتے ہیں داغ تو اچھے ہوتے ہیں
امی نے جب بات سنی تو کہنے لگیں وہ منے سے
داغ بہت سے ہوتے ہیں پہلے تو یہ سمجھ لوتم
تن کے داغ،من کے داغ اور بہت سے گن لو تم
کبھی لڑائی،کبھی ہو جھگڑا،مل جل کر جب کھیلو تم
اور یہ لگ جاتے ہیں دل پرغصے میں جب بولو تم
من کے نفرت کے داغوں کو پیار کے بول سے دھو لو تم
تن میں داغ اگر پاؤ تو میڈیسن پھر لے لو تم
داغ گناہ کے لگ جائیں تو رب کے آگے رو لو تم
اور کپڑوں پر لگ جائیں تو پھر ان کو دھو لو تم
کوئی بات نئی جو سن لو فوراًاسکو تولو تم
بات کہی ہے رب نے ہم سے یہ قرآن تو کھولو تم
داغ نہیں ہوتے ہیں اچھے یہ تو میل بڑھاتے ہیں
کپڑے کر دیتے ہیں گندے اور دل کو بھی دکھاتے ہیں

حصہ