قرآن ہی تمہاری نجات ہے

430

زبیر منصوری
فون کی بیل بجی میں نے اسلام و علیکم سے مخاطب کیا تو کسی بیٹی نے کہا چچا جان میں اسلامی جمعیت طالبات سے بات کررہی ہوں میں نے مصنوعی حیرت سے کہا اوہ ماشاء اللہ تو یعنی بلا آخر جمعیت طالبات نے بھی بولنا شروع کردیا مبارک ہو بیٹی۔ وہ کچھ حیرانگی سے بولی نہیں نہیں وہ میں دراصل یہ کہہ رہی تھی کہ میرا تعلق جمعیت سے ہے اور جمعیت پچاس برس کی ہو گی ہے میں نے اسے درمیان میں ٹوکا ارے پیدا ہوتے ہی بولنے والے بچے کا تو سنا تھا پچاس برس کا ہونے کے بعد بولنے کا آج سنا ہے۔ وہ بچاری حیرا ن پریشان تھی کہ یہ انکل کو کیا ہو گیا میں نے کہا اچھا بتائو میں اس سلسلے میں کیا کرسکتا ہوں اب تو جمعیت پچاس برس کی ہوگی ہے ا ب بھلا کیا ہو سکتا ہے۔؟
بولی آپ ہمارے بارے میں کچھ لکھ دیں میں نے کہامگر آپ نے تو مجھے کبھی بلایا اور اپنے بارے میں بتایا ہی نہیں تو میں بھلا کیا لکھوں بیٹی ؟ ہاں بس ایک بار راولاکوٹ اور مظفر آباد کی بیٹیوں نے بلوایا تھا صرف ان کے بارے میں لکھ دیتا ہوں ۔
وہ اچھی سی بیٹی میری بات پر بس حیران و پریشان تھی میں نے کہا بیٹا میں کوشش کروں گا مگر وقت نہیں ہے میرے پاس اگر جوڑیا بازار سے دو کلو وقت خرید کر بھجوا سکو تو پھر ٹھیک ہے۔ مگر چچا جان وقت تو کہیں سے نہیں ملتا ۔
ایسی ہی کچھ باتوں کے بعد میں نے اسے وعدہ کرلیا کہ لکھ بھیجوں گا ان شاء اللہ سو یہ چند ٹوٹے پھوٹے الفاظ ان بیٹیوں کے نام ہیں۔۔۔
عزیز بچیو
تم مجھے اس لیے عزیز ہو کہ تم میری ماںاماں عائشہ ؓ کو بھی بڑی پیاری تھیں دیکھوں بڑا ہونے کے ناطے میں تمھیں نصیحت کروں گا کہ اپنی ماں حضرت عائشہؓ جیسی ہستیوں کے سوا کبھی کسی پر بھروسہ نہ کرنا دیکھوں چاروں طرف نہ نظرآنے والے جال بچھا کر تمھارا شکار کیا جائے گا۔اور جال میں ہمیشہ شکار کی پسند کی چیز رکھ کر ہی اسے گھیرا جاتاہے مجھلی اور شکاری کے درمیان چارہ ڈور اسٹک اور کانٹا سب دراصل شکاری کے ساتھی ہوتے ہیں ۔ اسی طرح اس سسٹم میں تم اکیلی اور باقی سب شکاری کے ساتھی ہیں ان سے ہوشیار رہنا انہیں شک کی نظر سے دیکھنا کسی عارضی وقتی اور فوری جذبے کے تحت کسی کو اپنا ہمدرد نہ سمجھ لینا ۔
میری عزیز بیٹیوں!
شیطان کو اللہ نے ایک ہی ہتھیار دے رکھا ہے وہ ہے وسوسہ ڈالنے کی صلاحیت اور تمھیں تمھارے مہربان اور ہمارے لیے فکر مند رہنے والے رب نے بچاو کے ایک ہی طاقتور ہتھیار سے نوازا ہے اور وہ ہے تعوذ اور اللہ کی پناہ جب بھی شیطان وسوسے سے بہکانے لگے فورا دوڑ کر بھاگ کر جلدی سے اپنے محبت کرنے والے رب کی پناہ میں چھپ جانا وہ تمھارا محافظ بن جائے گا ۔
میری عزیز بیٹیو!
تمھارے یہ انکل تم سے شرمندہ ہیں ہم تمھارے لئے ایک خراب اور غیر محفوظ پاکستان چھوڑ کر جا ئیں گے ۔ یہ ٹوٹا پھوٹا بھی ہے خراب اور الائشوں سے پر بھی یہاں ہر طرف دھوکہ ہے ہر چمکتی چیز کو سونا نہ سمجھ لینا۔ اپنے ذہن اور جسم کو اتنا مضبوط بنانا کہ کوئی تمھیں کمزور سمجھ کر کوئی غلطی نہ کرے ۔ کراٹے سیکھو اپنا دفاع کرنا قوت سے مقابلہ کرنا اور جواب دینا سیکھو تا کہ ادھر ادھر پھیلے لتے بلے بھیڑیئے اور گیدڑ تمہارے قریب نہ بھٹک سکیں۔یہ جمعیت جیسی تنظیمیں تمھارے مظبوط پناہ گاہیں ہیں تمھارے قلعے ہیں ان کا لٹریچر تمھارا اسلحہ ہے ان کے اجتماعات تمھارے ٹریننگ کیمپس ہیں ان کی تربیت کرنے والی انٹیاں تمھاری محلص اور خیر خواں یا د رکھنا جب تمھا رے شہر اور بستیوں میں کتوں اور بھیڑیوں کو کھلا چھوڑ دیا جائے اور پتھر باندہ دیے جائیں جب شام ڈھلے گیدڑوں کی مکروہ آوازیں آنے لگیں اور تمھیں خوف محسوس ہو تو ایسی تنظیموں کی پناہ گاہوں میں چلی جانا یہ تمھیں حفاظت بھی دیں گی اور بے غرض محبت بھی یہ تمھارے لیے مضبوط حصار اور خوبصورت چادر بن جائیں گی کبھی ان سے دور نہ ہونا کہ ریوڑ کے پیچھے اور اطراف میں موجود بھیڑیے اکثر شکا ر کی تلاش میں موجود ہوتے ہیں ۔
میری بچیو!
قرآن سے زندہ تعلق رکھنا دنیا سیکھنے پر دس اور بارہ سال لگاتی ہو بس قرآن سیکھنے پر کچھ سال لگا لینا محبت اور خوشی سے سیکھنا شروع کرنا پھر قرآن تمھیں اس طرح اپنی گرفت میں لے لے گا جیسے کبھی تم اپنے شفیق باپ اور ماں کی گرفت میں آجاتی ہو تو خود کو محفوظ پاتی ہو اپنے جیسیوں سے جوڑ جانا اور اس پیغام کو اگے بڑھانا جو تنظیم تمھیں سیکھاتی ہےیعنی قرآن اخوت اور دعوت کے تین نکاتی پروگرام سے ہی تمھاری نجات ممکن ہے۔
مغرب نے تمھارے رب رسول اور دین و ایمان پرگرد اڑا کر اسے طوفان بنا دیا ہے یوں لگتا ہے عقل و دانائی پر پورا اترتا سچا سچا دین اسلام لوجیکل دماغ کو مطمئن نہیں کرپا رہا بیٹیوں پڑھو دلیل کا اسلحہ خوب جمع کرو اور اپنے عقائد کی حفاظت کے مورچے سنبھال لو مجھے یقین ہے غزوہ احد میں نبی مہربان صلی اللہ علیہ وسلم کو کفارہ سے بچاتے ہوئے تیر برسانے والے صحابہ کرام سے جو آقا ﷺ نے فرمایا تھا کہ ان کے تاک تاک کر نشانے لو میرے ماں باپ تم پر قربان مجھے یقین ہے آج اس دجال کے دور میں بھی جو اللہ کے دین کی حفاظت کے لیے تیر کمان سنبھالے گا نبی مہربان کی شفاعت اور جام کوثر کا حقدار ہوگا۔

حصہ