ریان احمد
سلیم اپنے اسکول کا ایک اچھا طالب علم ہونے کے ساتھ اپنی اچھی عادتوں اور اخلاق کے باعث محلے میں ایک شریف بچہ کہلاتا تھا تمام اچھائیوں کے ساتھ سلیم میں ایک خراب عادت تھی وہ گھر والوں کو بتائے بغیر گھومنے پھرنے نکل جاتا جس پر اس کی امی اس سے ناراض رہتی تھیں لیکن وہ اپنی عادت سے باز نہیں آتا تھا ایک روز وہ صبح سویرے نکلا اور راستہ بھول کر گھر سے بہت دور چلا گیا۔ دوپہر کا وقت ہو گیا اسے شدید بھوک لگ رہی ھی اور گھر کی یاد بھی آ رہی تھی لیکن گھر کا راستہ یاد نہیں آ رہا تھا وہ پریشان ہو کر رونے لگا اتفاق سے اس کے محلے کے ایک بزرگ وہاں سے گزرے انہوں نے سلیم کو روتے دیکھا وہ قریب آئے اور رونے کی وجہ پوچھی گڈو نے کہا کہ وہ راستہ بھول گیا ہے وہ بزرگ اسے لے کر گھر آگئے اس دن کے بعد سلیم نے بغیر بتائے گھر سے باہر جانے سے توبہ کر لی۔
غلطی کا احساس
ریان احمد
سلیم اپنے اسکول کا ایک اچھا طالب علم ہونے کے ساتھ اپنی اچھی عادتوں اور اخلاق کے باعث محلے میں ایک شریف بچہ کہلاتا تھا تمام اچھائیوں کے ساتھ سلیم میں ایک خراب عادت تھی وہ گھر والوں کو بتائے بغیر گھومنے پھرنے نکل جاتا جس پر اس کی امی اس سے ناراض رہتی تھیں لیکن وہ اپنی عادت سے باز نہیں آتا تھا ایک روز وہ صبح سویرے نکلا اور راستہ بھول کر گھر سے بہت دور چلا گیا۔ دوپہر کا وقت ہو گیا اسے شدید بھوک لگ رہی ھی اور گھر کی یاد بھی آ رہی تھی لیکن گھر کا راستہ یاد نہیں آ رہا تھا وہ پریشان ہو کر رونے لگا اتفاق سے اس کے محلے کے ایک بزرگ وہاں سے گزرے انہوں نے سلیم کو روتے دیکھا وہ قریب آئے اور رونے کی وجہ پوچھی گڈو نے کہا کہ وہ راستہ بھول گیا ہے وہ بزرگ اسے لے کر گھر آگئے اس دن کے بعد سلیم نے بغیر بتائے گھر سے باہر جانے سے توبہ کر لی۔
یہ پاک وطن ہے جان اپنی
مدینہ صدیقی