سردیوں میں ہونے والے امراض اور ان کا علاج

707

افشاں مراد
سردیوں کا آغاز ہوتے ہی خشک اور ٹھنڈی ہوائیں چلنا شروع ہوجاتی ہیں، جس کی بناء پر جہاں دیگر معمولات زندگی متاثر ہوتے ہیں وہاں صحت کے حوالے سے بھی کچھ مسائل پیدا ہونے لگتے ہیں۔ خشک موسم کی بنا پر جسم میں پانی کی کمی کی شکایت پیدا ہونے لگتی ہے اور جلد پر خشکی کے اثرات نمایاں ہونے لگتے ہیں نزلہ، زکام، انفلوئنزا اور گلے کے درد کے ساتھ کھانسی اور سینے میں ٹھنڈکے ساتھ ساتھ درد کے مسائل سامنے آنے لگتے ہیں۔ ء*ٹھنڈ لگنا:۔
عام طور پر ٹھنڈ لگنے سے جسم میں کپکپی اور تھر تھری کی کیفیت پیدا ہونے لگتی ہے جسے گرم کپڑوں کی مدد سے قابو پانے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن اس کی دوسری وجہ سے سینے میں ٹھنڈ کا لگنا ہے جس کے نتیجے میں درد کی شدت بڑھنے لگتی ہے ایسی صورت میں جسم کو ٹھنڈے پانی سے بچائیں غیرضروری طور پر غسل کرنے سے گریز کریں اور گرم کپڑے ہروقت پہنے رکھیں۔جوشاندے اور نیم گرم شہد کا استعمال ایسے میں فائدہ پہنچاتا ہے۔
*گلے کی خراش:۔موسم سرما کی یہ عام بیماری ہے جس سے بڑے، بوڑھے اور بچے سب ہی متاثرہوتے ہیں۔ جسے عام طور پر وائرل انفیکشن بھی کہا جاتا ہے۔ مشاہدے اور تجربے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ درجہ حرارت کی موسمی تبدیلی یا گرم کمرے سے باہر ٹھنڈ میں جانے سے اس کی شکایت عام ہوتی ہے۔ اور حلق متاثر ہوتا ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سب سے آسان طریقہ نمک ملے نیم گرم پانی سے غرارے کرنا ہے اس سے اس مرض کی شدت میں کمی ہوگی اور اینٹی فلامینٹری خصوصیت کی بدولت یہ حلق کی شکایت کو دور کرنے میں مدد دے گی۔
*استھمایا سانس لینے میں دشواری:۔سردیوں کے موسم میں ٹھنڈی ہوائیں اس مرض کو پیدا کرنے کا سب سے بڑا سبب ہوتی ہیں۔ اس لیے استھما کے مریضوں کو سردیوں میں خاص طور پر دیکھ بھال اور احتیاطی تدابیر کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس میں سانس لینے میں دشواری کے ساتھ ساتھ Wheezing کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے حفاظتی تدابیر کے لیے سب سے اہم عمل شدید سردی کے دنوں میں گھر کے اندر ہی رہنے کو ترجیح دی جائے لیکن اگر انتہائی ضروری طور پر گھر سے نکلنا پڑے تو ناک اور منہ کو اسکارف سے ڈھانپ کر نکلیں اپنے ہمراہ ہمیشہ ان ہیلر اور ضروری ادویات رکھیں۔اسٹیم لینے سے اس تکلیف میں آرام محسوس ہوتا ہے،نیز نیبولائز کرنا بھی مفید رہتا ہے۔
*جوڑوں کا درد:۔جن افراد کو جوڑوں کے درد کا مرض لاحق ہے۔ ان کی یہ شکایت اور درد کی شدت ٹھنڈے موسم میں بڑھ جاتی ہے۔ اس بات کا ابھی تک کوئی واضح سبب دریافت نہیں کیا جاسکا ہے کہ سردی درد میں کس طرح اضافہ کرتی ہے۔ لیکن اس بات کا بھی کوئی ثبوت نہیں کہ موسم کی تبدیلی جوڑوں کی تباہی یا خرابی کا سبب بن سکتی ہے۔ اس لیے اکثر مریض اس موسم کی آمد کے ساتھ ہی ڈپریشن کا شکار بھی ہونے لگتے ہیں اور اس ڈپریشن کی وجہ درد میں شدت ہے۔ اس ضمن میں روزمرہ ورزش جسمانی اور ذہنی صحت پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔
*ہارٹ اٹیک:۔دل کا دورہ موسم سرما کی سب سے عام بیماری ہے۔ اس موسم میں بلڈپریشر میں اضافہ ہوجاتا ہے جس کے منفی اثرات دل پر دل کے دورے کی صورت میں ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹھنڈے موسم میں دل کی کارکردگی اور بڑھ جاتی ہے کیونکہ جسم کو لگنے والی ٹھنڈ کو دل ،اندرونی طور پرمنظم رکھتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے چند ضروری باتوں پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے۔ اپنے گھر کے اندرونی حصوں کو گرم رکھیں ہر کمرہ میں 18c تک گرمائش ضرور ہونی چاہیئے۔ خوب گرم کمبل اور گرم پانی کا استعمال کریں گھر سے باہر جاتے ہوئے مکمل ڈھانپ کر نکلیں اور اس سلسلے میں اونی گرم ٹوپی، مفلر، اسکارف، ہاتھوں کے گرم دستانے اور موزے ضرور پہنیں۔
*ٹھنڈے ہاتھ:۔موسم سرما کی یہ ایک عام بیماری ہے جس میں ہاتھوں کے ساتھ ساتھ پیروں کی انگلیاں ہر وقت یخ ٹھنڈی رہتی ہیں ایسی صورت میں ان کی رنگت میں بھی تبدیلی آتی ہے انگلیاں پہلے سفید، پھر نیلے اور آخر میں سرخ رنگ کی ہونے لگتی ہیں ایسی صورت حال میں درد بھی محسوس ہونے لگتا ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ خون کی روانی ان انگلیوں تک بہت کم ہورہی ہے بہت سارے کیسز میں یہ شکایت مختلف میڈیکل ادویات سے دور کی جاسکتی ہے۔ لیکن ایسے بھی کیسز سامنے آتے ہیں کہ جن افراد میں یہ مرض پایا جاتا ہے وہ بغیر کسی علاج معالجے کے ان ہی علامات کے ساتھ وقت گزاردیتے ہیں۔
اس سے بچنے کے لیے تمباکو نوشی سے مکمل پرہیز اور کیفین کے استعمال کو بالکل ترک کردینا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ہروقت دستانے، موزے اور شوز پہن کے رکھنا بھی اہم ہے۔
*خشک جلد:۔یہ جلد کے متعلق ایک عام بیماری ہے جو ٹھنڈے موسم میں اور زیادہ شدت سے سامنے آتی ہے۔ جب جلد میں نمی کی مقدار یا تناسب کم ہوجاتا ہے۔ اس لیے جلد کو موئسچرائز رکھنا اہم ہے اس ضمن میں مختلف معیاری موئسچرائزنگ لوشنز اور کریمز بھی اپلائی کیئے جاسکتے ہیں۔ لیکن یاد رکھیں ان کو لگانے کا سب سے بہترین وقت رات سونے سے قبل اور غسل کرنے کے بعد کا ہے۔
یاد رکھیں غسل کا پانی بہت زیادہ گرم نہیں ہونا چاہیئے بلکہ نیم گرم پانی سے نہانا بہتر ہوتا ہے بہت تیز گرم پانی جلد کو اور زیادہ خشک اور Itchy کردیتا ہے اور اس کے علاوہ بہت زیادہ تیز گرم پانی سے غسل کے نتیجے میں بال بے رونق اور خشک ہونے لگتے ہیں۔
*فلو:۔یہ سرد موسم کی سب سے اہم اور سب سے زیادہ لاحق ہوجانے والی بیماری ہے۔ اس سے بچاؤ کے لیے بار بار غسل کرنے اور پانی سے دور رہیں۔ اس کے علاوہ Flu Nasal Spray کے ساتھ اگر فلوڈرگز یاادویات کا استعمال کریں۔ اس ضمن میں فلو ویکسین، فلو سے بچانے کے لیے بہترین ہے۔ فلو کے جراثیم ایک سے دوسرے فرد تک بڑی آسانی سے منتقل ہوجاتے ہیں۔ اس لیے فلو کے مریض ٹشوپیپر یا رومال کو اپنے ہمراہ ضرور رکھیں تاکہ دوسرے رِسک سے محفوظ رہ سکیں۔
ٹھنڈے موسم میں کانوں میں انفیکشن کی شکایت عام ہونے لگتی ہے۔ اور اس کا شکار زیادہ تر بچے ہوتے ہیں۔ سرد ہوائیں کان کے اندرونی حصوں کو متاثر کرتی ہیں جن کے نتیجے میں انفیکشن پیدا ہونے لگتا ہے۔ اس کی علامت میں کان میں درد اور متلی شامل ہے۔
*برانکائٹس :۔ہرسال ٹھنڈے موسم میں 25 فیصد بچے اس مرض کا شکار ہوجاتے ہیں۔ پانچ سال تک کے بچوں میں یہ ایک عام بیماری ہے اس بیماری کا سبب بیکٹیریاز، جراثیم اور مختلف الرجی
ہوسکتی ہیں۔ اس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری اور کئی ہفتوں تک مسلسل کھانسی بھی شامل ہے۔ کچھ بچے اس مرض میں بخار میں بھی مبتلاً ہوجاتے ہیں۔ اس مرض سے نجات پانے کے لیے ڈاکٹر کی ہدایت پر اینٹی بایوٹک کے استعمال کے ساتھ آرام بھی ضروری ہوتا ہے۔

حصہ