جب ہم عبایا لینے کے ارادے سے خریداری مراکز پر جاتے ہیں تو اتنے بے شمار رنگوں اور ڈیزائنوں کے دل کش فینسی عبائے نظر آتے ہیں کہ انتخاب مشکل ہوجاتا ہے۔ اس لیے درج ذیل چند باتوں کا خیال رکھیں تو ہمارا انتخاب اور استعمال آسان ہوجائے گا۔
عبائے کا بنیادی مقصد اللہ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق اجنبی اور نامحرم افراد سے اپنی زیب و زینت کو چھپانا ہے۔ بھڑک دار، چمکیلے شوخ رنگوں اور موتی ستاروں کے کام سے بنے عبائے اس مقصد کو پورا نہیں کرتے۔ اس کے لیے سادہ، سیلف پرنٹ یا چھوٹے پرنٹ کے ہلکے اور گہرے رنگ کے عبائے موزوں رہتے ہیں۔ خیال رہے کہ فیبرک اتنا باریک نہ ہو کہ اندر پہنا ہوا لباس جھلکنے لگے۔ عبایا ناپ کے مطابق ہو مگر اسے ڈھیلا ڈھالا ہونا چاہیے۔
عبائے کے رنگ اور ڈیزائن کا انتخاب اپنی عمر اور ضرورت کے مطابق کیجیے۔ چھوٹے بچوں والی ماؤں کے لیے بڑی بڑی کھلی آستینوں اور بڑے گھیر والے عبائے مناسب نہیں۔ اسی طرح بسوں، چنگ چی یا بائیک پر سفر کرنے میں بھی بڑے گھیر کے عبائے تکلیف دہ ثابت ہوتے ہیں۔ طالبات تیز اور بھڑکیلے رنگ کے بجائے ہلکے رنگوں کا سادہ عبایا استعمال کریں۔ کمر پر بیلٹ والے عبائے سے پرہیز کریں کیوں کہ اس میں جسم کی ساخت نمایاں ہوتی ہے۔ بعض اوقات ملازمت پیشہ خواتین کے لیے دورانِ ملازمت مردانہ عمل دخل کے باعث عبایا اسکارف مستقل پہنے رہنا ناگزیر ہوجاتا ہے۔ ایسے میں عبایا مناسب، ڈھیلا ڈھالا اور آرام دہ ہو۔ اتنا لمبا نہ ہو کہ زمین میں گھسٹتا جائے اور راستے کی مٹی اور نمی اس پر جمتی جائے۔ گرمی میں نرم فال والے کپڑے کا، اور سردی میں بھاری کاٹن اور لینن کے عبائے کا استعمال کیجیے۔
دیکھا گیا ہے کہ خواتین بازار سے عبایا خرید کر فوراً ہی اس کا استعمال شروع کردیتی ہیں۔ حالانکہ اکثر عبائے کو اپنی جسامت کے مطابق لانے کے لیے تھوڑی بہت سلائی کرنی پڑتی ہے۔ اس لیے گھر لاکر اطمینان سے پہن کر دیکھیں۔ بہت لمبا ہو تو نیچے سے موڑ کر سلائی لگا لیں، ورنہ چلتے وقت راستے کی مٹی اور نمی جمتی چلی جاتی ہے۔ بہت ڈھیلا ہو تو اندر سلائی لگا کر سائز پر لایا جا سکتا ہے۔ اچھے سے اچھا اور خوب صورت عبایا ہو مگر اس کی صفائی اور دیکھ بھال نہ کی جائے تو پہننے والی کی شخصیت کو گہنا دیتا ہے۔ اس لیے عبائے کی صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے، کیوں کہ یہ وہ لباس ہے جو سب کو نظر آتا ہے۔ بعض خواتین کئی کئی دن تک عبائے کو دھوئے بغیر پہنتی ہیں۔ پسینے کی بو اور چکنائی کے دھبے بہت برا تاثر ڈالتے ہیں۔ اگر زِپ یا بٹن ٹوٹے ہوں، کہیں کھروچ لگنے سے پھٹ گیا ہو، جیب یاکوئی سلائی کہیں سے کھل رہی ہو تو ہم رنگ دھاگے سے فوری درست کرلیں۔
گھر سے باہر کے امور نمٹانے کے لیے اپنے آپ کو کور کرکے باہر نکلنا مسلم عورت کا مذہبی فریضہ ہونے کے ساتھ پاکیزہ روایت اور تحفظ کا ذریعہ بھی ہے۔ عبائے اور حجاب کا تمام تر آداب اور سلیقے کے ساتھ استعمال، پہننے والی کے وقار میں کئی گنا اضافہ کردیتا ہے۔ اس لیے اپنے عبائے کا خاص خیال رکھیے۔