تنقید

41

کسی فن پارے کے محاسن و معائب کو معیاراتِ فن کے مطابق پرکھنا ’’جانچ پڑتال‘‘ ہے۔ اس کی تشریح و صراحت کرنا اور اندرونی حاسہ جمال کی مدد سے اس کی قدر و قیمت کا تعین کرنا ’’تنقید‘‘ ہے۔ تنقید انسان کے باطن میں ’’عملِ تخلیق‘‘ کا متصل ملکہ ہے، لیکن جب سے تاریخ میں ’’تنقید‘‘ نے ایک الگ فن کی صورت اختیار کی ہے اس نے تخلیق کے مقابل ایک اہم ذہنی اور فکری اہمیت حاصل کرلی ہے۔ قدیم یونان میں افلاطون اور ارسطو نے باقاعدہ تنقیدی خیالات کا اظہار کیا، اگرچہ متفرق آرا ان سے بھی پیشتر موجود تھیں۔ اس وقت فنی اسالیب کی طرح تنقید کے بھی مختلف راستے ہیں مثلاً تاثراتی تنقید، نفسیاتی تنقید، معاشرتی تنقید، مارکسی تنقید اور سائنسی تنقید وغیرہ۔ تنقید نے فنی مسائل سے بھی آگے بڑھ کر ’’تنقید ِ حیات‘‘ کے منصب تک رسائی حاصل کی ہے۔ تنقید کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس نے تخلیقی کارگزاریوں کو سمجھنے اور سمجھانے کے علاوہ اپنے احاطۂ فکر میں مختلف علوم کے ارتباط کو ظاہر کیا ہے۔ اس نے صرف ابلاغ اور قدر شناسی کو ہی فروغ نہیں دیا بلکہ خود ’’عملِ تخلیق‘‘ کی ترقی و تبدیلی کے لیے بھی گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔

حصہ