مقصد زندگی

50

میری زندگی کا مقصد تیرے دیں کی سرفرازی
میں اسی لیے مسلماں میں اسی لیے نمازی

غزہ میں ایک بار پھر جنگ کی تپش ہر طرف پھیل چکی تھی۔ ایک نوجوان ابوبکر اپنے والد کے ساتھ پناہ گاہ میں بیٹھا تھا، جہاں یحییٰ السنوار لوگوں کے حوصلے بلند کرنے کے لیے آئے تھے۔ یحییٰ السنوار کے چہرے پر عزم و حوصلے کی روشنی تھی۔ ابوبکر نے ان سے پوچھا ’’اللہ کے مجاہد! ہم کیوں اس قدر مصیبتیں جھیلتے ہیں؟ ہمارا مقصد کیا ہے؟‘‘

یحییٰ السنوار نے اس کے سوال کو غور سے سنا اور مسکراتے ہوئے جواب دیا ’’بیٹا! ہماری زندگی کا مقصد اللہ کے دین کی سرفرازی ہے۔ جب ہم اپنے دین اور اپنی سرزمین کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تو یہ ہمارے ایمان اور عزم کی علامت ہوتی ہے۔ ہماری جدوجہد اور قربانیوں کا مقصد اللہ کی رضا اور آزادی ہے۔ یہ ہمارے لیے نماز کی مانند ہے، جس میں ہم اپنی جانیں قربان کرنے سے بھی نہیں ہچکچاتے۔‘‘

ابوبکر نے ان کی بات کو دل میں بٹھا لیا اور عزم کیا کہ وہ بھی اپنے دین اور سرزمین کی حفاظت کے لیے تیار رہے گا جیسے یحییٰ السنوار اور دوسرے مجاہدین ہیں۔ یحییٰ السنوار کی باتیں ابوبکر کے لیے ہمیشہ کے لیے مشعل ِراہ بن گئیں۔یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ دین کی سربلندی اور آزادی کے لیے قربانی دینا ہی حقیقی کامیابی ہے، اور اپنے مقصد کے لیے ثابت قدم رہنا ہی اصل مجاہدہ ہے۔

چشمے کی صفائی کب اور کیسے کی جائے؟

نظر کا چشمہ پہننے والے افراد کے لیے اُن کے چشمے بہت قیمتی ہوتے ہیں، جس کا وہ بے حد خیال بھی رکھتے ہیں۔ لیکن لاعلمی کے باعث چشمے کی صفائی کے لیے ضروری احتیاط اور طریقہ استعمال نہیں کرتے جو کرنا چاہیے۔
چشمے کے شیشے دھول، مٹی اور دیگر ذرات سے گندے ہوجاتے ہیں اور ان کی روزانہ صفائی ضروری ہوتی ہے، مگر ان کی صفائی کا بہترین طریقہ کار یہ ہوتا ہے:
سب سے پہلے کاٹن بڈ کو چشمے کے فریم کے رخنوں میں پھیر کر وہاں موجود کچرے کو نکالیں، اس کے بعد چشمے کو نلکے کے نیچے رکھ کر پانی کھول دیں تاکہ سطح پر موجود گرد صاف ہوسکے۔
چپکے ہوئے مواد کی صفائی کے لیے معمولی مقدار میں سیّال صابن شیشے کے دونوں طرف انگلی سے لگائیں اور پھر چشمے کو دھو لیں۔ کچھ مواقع پر آپ مائیکرو فائبر کپڑے بھی استعمال کرسکتے ہیں، مگر اس طرح کے کپڑے چشمے کو دھونے کے بعد خشک کرنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

غذائوں کی احتیاطی تدابیر

٭چاول کھانے کے بعد دودھ نہ پئیں۔
٭ سر میں درد ہو تو پالک استعمال نہ کریں۔
٭ آنکھوں کی بیماری میں مچھلی یاکجھور نہ کھائیں۔
٭ امرود کھانے کے ایک گھنٹہ بعد تک پانی نہ پئیں۔
٭ شوگر کے مریض شکر قندی اور چقندر استعمال نہ کریں۔
٭ مونگ پھلی خالی پیٹ نہ کھائیں ورنہ بھوک ختم ہوجائے گی۔
٭کھڑے ہوکر غذا نہ کھائیں ورنہ دل اور تلی کے امراض میں مبتلا ہوجائیں گے۔
٭ انڈے ابالنے کے بعد ٹھنڈا کرکے نہ کھائیں ورنہ متلی اور دمہ کی بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

حصہ