اِس سال گرمی بہت زیادہ پڑی ہے، غیر متوقع طور پر اُن مہینوں میں پڑ رہی ہے جن میں موسم معتدل ہوجاتا ہے۔ بچے، بوڑھے، جوان سبھی پریشان نظر آرہے ہیں۔ ہمیں یاد ہے بچپن میں امی ہمیں دھوپ سے آنے کے بعد ٹھنڈا پانی نہیں پینے دیتی تھیں کہ سرد وگرم ہوجائے گا یعنی گلا خراب ہوجائے گا، بخار آجائے گا وغیرہ وغیرہ۔ مگر آج کل کے بچے کہاں سنتے ہیں! اگر آپ کے بچوں نے بھی من مانی کرکے گلے کی خرابی کا سگنل دے ہی دیا ہے تو انہیں فوراً دوائیں پلانے کے بجائے پہلے کچھ گھریلو نسخے آزما لیں، کیوں کہ اکثر مشاہدے میں آیا ہے کہ بدلتے موسم کے زیر اثر جو بیماریاں آتی ہیں وہ عموماً پرہیز اور ٹوٹکوں سے ہی ٹھیک ہوجاتی ہیں۔ ذیل میں دیے گئے نسخے نہایت آزمودہ ہیں، اپنی آسانی کے لحاظ سے آپ انہیں استعمال کر سکتی ہیں:
1) سب سے پہلے گرم پانی اور نمک کے غرارے کروائیں۔ 2) ادرک کی نمک لگی قاشیں (انگلی کے پور کے برابر) چبانے کو دیں۔3)دو کھانے کے چمچ دیسی گھی میں ایک کھانے کا چمچ ادرک کا پیسٹ، آدھا چائے کا چمچ کالی مرچ پاؤڈر حسبِ ذائقہ شکر ڈال کر پکا لیں۔ دن میں دو بار ایک چائے کا چمچ کھلائیں۔ 4) بھاپ دلوائیں۔ 5)ایک چائے کا چمچ نیم گرم شہد میں چٹکی بھر نمک اور کالی مرچ مکس کرکے کھلائیں۔ 6)دارچینی، ادرک اور کلونجی کا قہوہ بناکر حسبِ ذائقہ شہد مکس کرکے دن میں تین بار پلائیں۔
یاد رہے درج بالا تمام نسخے ایک ہی وقت میں استعمال نہیں کرنے، بلکہ بدل بدل کر مختلف اوقات میں استعمال کریں اور ایک دن میں ایک ہی نسخہ آزمائیں۔
تھوڑی سی محنت اور کوشش سے آپ اپنے بچوں کو دواؤں سے بچا سکتی ہیں۔ اللہ پاک بدلتے موسم کے اثرات سے سب کو محفوظ رکھے، آمین۔