عید الاضحٰی کے موقعے پر سارے بچے کھیل کود چھوڑ کر قربانی شروع ہونے کے بعد قربانی کے جانوروں کھالیں جمع کرنے کے لیے نکل پڑے ۔ مصعب ابراہیم اور طلحہ بھائی نے علاقے سیٹ کرلیے تھے کہ کون کہاں سے کھال لے گا۔ انکی باتیں سن کر چھوٹے سے معاذ۔ سعد اور کعب بھی ان کے مددگار بن گئے وہ بائیک پر پیچھے ٹوکری پکڑ بیٹھ گئے سب نے مل کر خوب کھالیں جمہ کیں ۔ جبکہ دوسری جانب۔ لبیب یوشع، اور عقبہ عکاشہ بھائی اور حنظلہ کے ساتھ مل کر کھالیں جمع کرنے میں مصروف تھے ۔ حنظلہ ، فوزان، نے عمیر اور بلال بھائی کے ساتھ کافی کھالیں جمع کیں ۔
سارے محلے والے حیران تھے کہ یہ بچے عید منانے کے بجائے بھاری بھاری کھالیں کیوں جمع کر رہے ہیں۔۔۔؟ محلے کے ایک چچا میاں نے پوچھا کہ ” پیارے بچوں ! آپ لوگ اتنی گرمی کے باوجود بڑی محنت سے یہ کھالیں کیوں جمع کر رہے ہیں۔۔۔۔؟ سب سے چھوٹا کعب کہنے لگا کہ ” انکل دراصل ہم لوگ اللہ کی رضا حاصل کر نے کے لیے الخدمت جماعت اسلامی پاکستان کی طرف سے کھالیں جمع کر رہے ہیں تاکہ ان کھالوں سے حاصل ہونے والے پیسوں سے لوگوں کی مدد کی جاسکے۔ چچا میاں بولے تمہارا کتنا حصہ ہوگا؟ معاذ نے کہا ہم اس کام کے لیے کوئی پیسہ نہیں لیتے ہماری نیت صرف اللہ کو راضی کرنے کی ہے۔ چچامیاں بولے شاباش بچو ں تمہارا جذبہ بہترین اللہ تم کواچھا اجر دے۔ آمین ۔
نماز عصر کے بعد سب بچے مرکزی کیمپ میں پہنچ گئے جہاں سب کھالیں ٹرکوں میں لوڈ ہورہی تھیں۔ مغرب کے فورا بعد ٹرک ٹینری روانہ ہونا تھا جو دو بڑےلڑکے اور ایک انکل لے کر جائیں گے ۔ سب بچوں کو الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے ذمہ داران نے شاباش دی حوصلہ بڑھایا ۔ اور انہیں جوس پلایا گیا۔ سعد نے پوچھا ہماری جمع کی گئی کھالوں سے کیا صرف پاکستان کے لوگوں کی مدد کی جائے گی؟ معاذ ہے کہا الخدمت فاؤنڈیشن صرف پاکستان میں نہیں بہت سے ملکوں میں موجود ہے۔ لبیب نے کہا کہ الحمدللہ پاکستان میں بہت سارے ادارے ہیں۔۔۔ سعد نے کہا کہ الخدمت ہسپتال ڈسپنسریز لیب آغوش یتیم بچوں کی پرورش کا ادارہ ، غریبوں کیلیے ماہانہ راشن پہنچانے کا کا کام بھی ہوتا ہے۔ الحمدللہ الخدمت کے رضاکار دن رات عوام کی فلاح اور خدمات انجام دینے میں کامیاب ہیں ۔
کعب نے پوچھا اور یہ لوگ فلسطین کے مسلمانوں کے لیے کچھ کرتے ہیں ؟ بلال نے کہا کہ ” اس وقت غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے نزدیکی سرحدی ممالک کی این جی اوز کے ساتھ مل کر اہل فلسطین کی مدد میں مصروف ہیں۔ حنظلہ نے کہا کہ ” الخدمت کے لوگ قاہرہ میں بہت سارے جانوروں کی قربانی کر کے یہ تمام گوشت متاثرین تک پہنچا رہے ہیں ۔ الحمدللہ۔۔ سعد کعب اور عقبہ ۔ خوش ہوکر دعا مانگنے لگے اللہ تعالیٰ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں آپ ہماری کوشش قبول فرمائیں۔ آ مین
جب بچے گھر پہنچے تو ان کے با با اور دادا بچوں سے بہت خوش تھے ۔ بچوں سے پوچھا تھا کہ ” آج کتنی کھالیں جمع ہوئیں؟ بچوں نے خوشی سے کہا : ’’بابا ماشاءاللہ، الحمدللہ پچھلے سال سے زیادہ ۔‘‘بابا نے خوشی سے کہا : واہ بھئی واہ…شاباش…شاباش میرے پیارے پیارے بچو ! اللہ تعالیٰ کے راہ میں ہر میدان میں کوششوں میں لگے رہنا ہے۔ ہمارے قبلہ اول اس وقت دشمنوں کے ظلم سے دوچار ہیں۔ ان مظلوموں کے لئے زیادہ سے زیادہ جدوجہد کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے اور ایمان ہے۔پیارے بچو! فلسطین کو آزاد کرانا ہے۔سارے بچوں نے خوب جوش سے کہا : ان شاءاللہ بابا۔