عید میں مہندی لگانے کا شوق نوعمر سے لے کر عمر رسیدہ خواتین تک سب کو ہی ہوتا ہے۔ پرانے زمانے سے یہ بنائو سنگھار کا اہم اور لازمی حصہ تصور ہوتا ہے۔ یہ گرمیوں میں خاص ٹھنڈک کے لیے بھی لگائی جاتی ہے۔ پرانے وقتوں میں مہندی تیارکرنا بھی ایک طویل روایتی عمل تھا۔ رات سے مہندی کے پتّے پانی میں بھگو دیے جاتے اور پھر ان کو سِل پر پیس لیا جاتا تھا۔ یہ ایک مشکل طریقہ تھا۔ پھر اُس زمانے میں ڈیزائن پر بھی کوئی توجہ نہ دی جاتی تھی۔ بس ہاتھ میں چاند اور انگلیوں پر ٹوپی کی طرح مہندی چڑھا دی جاتی۔
اب مہندی کون کی شکل میں ملتی ہے جس کے باعث ہاتھوں میں ڈیزائن بنانا آسان ہوگیا۔ مہندی کے ذریعے ہاتھ کی پشت، کلائیوں اور بازوئوں پر نازک نقش و نگار بنائے جاتے ہیں۔ چاند رات کی رونق مہندی کے دَم سے ہے، جب تک لڑکیاں مہندی نہ لگائیں عید کی تیاری مکمل نہیں ہوتی۔