شکاری اور خرگوش

155

ایک پُرامن گاؤں میں فاروق نامی ایک تجربے کار شکاری رہتا تھا۔وہ شیر کے شکار میں بہت ماہر تھا۔ایک بار اس گاؤں کے قریب جنگل میں ایک آدم خور شیر آ گیا۔چونکہ گاؤں والوں کے کھیت اس جنگل کے پار تھے۔اس وجہ سے گاؤں والے بہت پریشان تھے۔گاؤں کے چودھری نے فیصلہ کیا کہ جو بھی اس شیر کو مار دے گا،اسے پانچ لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔

فاروق خان نے شیر کو مارنے کا فیصلہ کیا۔وہ شکار کرنے سے پہلے پوری منصوبہ بندی کرتا تھا۔اس نے اگلے روز ایک نئی بندوق،ایک نیا شکاری چاقو اور دو جال خرید لیے۔وہ جانتا تھا کہ شیر رات کو ایک بار جنگل کی واحد نہر پر پانی پینے ضرور آئے گا۔چنانچہ وہ ایک درخت کے اوپر چڑھ گیا اور جال کو نہر کے چاروں طرف پھیلا دیا۔

جلد ہی شیر اس جال میں بری طرح پھنس گیا اور فاروق خان نے اسے آسانی سے شکار کر لیا۔

اگلے روز جب اس نے یہ بات گاؤں والوں کو بتائی تو وہ بہت خوش ہوئے،مگر اب چودھری کے دل میں لالچ پیدا ہوا۔اس نے انعام دینے سے انکار کر دیا۔اب فاروق خان کو بہت غصہ آیا۔

کچھ روز سے چودھری کے گاجر کے کھیت میں ایک خرگوش آ گیا تھا۔وہ لاکھ کوشش کے باوجود بھی اسے کھیت سے بھگا نہیں پا رہا تھا،کیونکہ ادھر وہ اسے بھگاتا ادھر فاروق خان اسے اپنے شکاری طریقوں سے واپس کھیت میں جانے پر مجبور کر دیتا تھا۔

جلد ہی چودھری کا سارا کھیت برباد ہو گیا۔اب وہ بہت پریشان ہوا اور فاروق خان سے مدد لینے کے بارے میں سوچا، مگر فاروق خان نے اس کی ایک نہ سنی۔اس سے کہا:”پہلے تم میرے پچھلے پانچ لاکھ اور اس خرگوش کو مارنے کے دو لاکھ پیشگی دو۔“

آخر چودھری کو سات لاکھ روپے دینے پڑے تب کہیں جا کر اس نے اس خرگوش کو بھگایا۔اگر آپ نے بھی کسی کی رقم اب تک ادا نہیں کی تو فوراً دے دیں کہیں ایسا نہ ہو کہ

حصہ